|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاست کی، یہ ملکی سالمیت کا معاملہ ہے، اس پر سازشیں نہیں کرنی چاہییں۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آئینی عدالتیں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے ہوتی ہیں، آئینی ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کیا جا رہاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر نے آئینی ترامیم کے مسودے سے متعلق بھرپور کردار ادا کیا، آئینی معاملات الگ اور دیگر کیسز الگ کرنےکے لیے الگ عدالتیں مقصد ہے، آئینی عدالتیں دنیا کے دیگر ممالک میں بھی موجود ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی محمد خان نے آج کہہ رہے تھے کہ ہمارے لیڈر کو باہر نکالیں پھر ہم آئینی ترامیم پر بات ہوگی، علی محمد کو واضح کردوں کہ یہ کوئی این آر او ملنے نہیں جا رہا، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آئینی ترامیم پر یا انصاف کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے جو ترامیم کی جا رہیں ہیں، ان کے بیچ میں اگر آپ اپنے یہ مطالبات لے کر آئیں کہ ہمارے لیڈر کو چھوڑو تو آپ کی این آر او کی خواہش پرانی ہے، اس کو بارگیننگ چپ کے طور پر مت استعمال کریں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ آئینی ترمیم پر پارلیمان کے اندر اور باہر سیر حاصل گفتگو کی گئی، کہا جا رہا ہے کہ مسودہ پتا نہیں کہاں سے آیا، یہ آئینی ترامیم کا مسودہ قانونی ٹیم نے تیار کیا، یہ ایک جامع دستاویز ہے، اس میں ججز کی کارکردگی جانچنے کے حوالے سے بھی شقیں موجود ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ معاملےکو مشاورت سے آگے بڑھنا چاہیے، ان کا کہنا تھا کہ مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن سے بھی ہماری بات چیت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاست کی، یہ ملکی سالمیت کا معاملہ ہے، اس پر سازشیں نہ کریں، معاملے کو اتفاق رائے سے منطقی انجام تک پہنچناچاہیے، اس پر ابہام اور قیاس آرائیوں سے پرہیز کریں اور یہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ جس طرح سے این آر او مانگ رہے ہیں کہ کوئی نہ کوئی خرابی پیدا کریں، ترمیم شدہ مسودے پر بات چیت جاری ہے، معاملہ جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *