سربراہ جمعیت علمائے اسلام ( ف) مولانافضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں گھمبیر صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانافضل الرحمٰن پارلیمانی کمیٹی میں اپنی تجویزبیان کی۔
مولانافضل الرحمٰن نے کہا کہ بلاول بھٹو سے ملاقات میں طے ہوا تھا کہ وہ بھی تجاویز بنائیں ہم بھی مسودہ تیار کرتے ہیں، حکومت نے ایک کاپی پیپلزپارٹی کو اور ایک ہمیں دی،حکومت سے کہا کہ ہمیں آئینی ترمیم کا مسودہ دکھائیں، مسودہ دیکھنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس میں فرق ہے.
انہوں نے کہا کہ حکومت کسی قسم کا مسودہ دینے کے لئے تیار نہیں ہورہی تھی، حکومت بغیر تیاری ایوان سے توقع کررہی تھی کہ ہم سے تعاون کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد صرف حکومت کو تحفظ دینا تھا، حکومت کے پاس اکثریت نہیں تھی، ان کا انحصار جے یو آئی اراکین پر تھا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں اس 24 لاکھ مقدمات زیر سماعت ہیں، مفادات کالین دین ہماری سیاست بن گئی ہے۔