سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئینی ترامیم کا مسودہ عوام کے سامنے بحث کے لیے پیش کرے۔
ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ عدلیہ سے متعلق ترامیم پر قانونی برادری کے منتخب نمائندوں سے مشاورت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے اور ان کی رائے کو اہمیت دی جائے۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ کابینہ میں آئینی ترامیم پر غور کیا جائے اور پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جائے، ضروری نہیں بل متفقہ منظور ہو، لیکن زیادہ تر ترامیم پر وسیع اتفاقِ رائے ہونا چاہیے.
پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی ہی اتفاق رائے پیدا کرنے کا درست فورم ہے۔