کوئٹہ: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے افغانستان سے چمن کے راستے بلوچستان میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والے ایک افغان انٹیلی جنس افسر کو گرفتار کرلیا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے ایک مشکوک شخص کو افغانستان سے پاکستان میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے پر گرفتار کیا۔
افغان شہری سے کی جانے والی تفتیش میں اس نے انکشاف کیا کہ غیر قانونی طریقے سے سرحد عبور کرنے والا شخص دراصل افغان فوج کے انٹیلی جنس یونٹ میں سیکنڈ لیفٹیننٹ ہے۔
مذکورہ شخص کے پاس پاکستان میں داخل ہونے کیلئے سرکاری دستاویزات موجود نہیں تھیں، جسے ایف آئی اے نے گرفتار کرنے کے بعد حساس اداروں کے حوالے کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار افغان فوجی افسر کی شناخت روزی خان کے نام ہوئی ہے، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز نے چمن ہی کے علاقے سے افغان انٹیلی جنس ادارے (این ڈی ایس) کے ایک جاسوس کو گرفتار کیا تھا۔
کلبھوشن یادیو کی بلوچستان سے گرفتاری
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان سے ہندوستان کے حاضر سروس نیول افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔
پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے دعویٰ کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کا افسر ہے، اور بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
اس موقع پر یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے پاس ایرانی ویزہ موجود تھا اور وہ ایران کے ساحلی علاقے چابہار سے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو آپریٹ کررہا تھا۔
کلبھوشن یادیو کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے اسلام آباد منتقل کیا گیا تھا جہاں چند روز بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کلبھوشن یادیو کی ایک ویڈیو نشر کی جس میں کلبھوشن نے ہندوستانی افسر اور را ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
یاد رہے کہ کلبھوشن یادیو نے اپنے اعترافی بیان میں بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ بلوچ علیحدگی پسندوں کو اسلحہ اور رقوم کی فراہمی کا انکشاف بھی کیا تھا۔
تاہم خیال رہے کہ ہندوستان نے کلبھوشن یادیو کو وکیل تک رسائی دینے کیلئے پاکستان سے دو بار درخواست کی ہے جسے پاکستان نے مسترد کردیا جبکہ ہندوستان کلبھوشن یادیو کے پاکستان میں تخریک کاری کی سرگرمیوں کے اعترافی بیان کومسترد کررہا ہے۔