سندھ ہائی کورٹ نے طویل عرصے سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی آئندہ سماعت پر وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع سے بھی جواب طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جن شہریوں کی جبری گمشدگی کا تعین ہو چکا ان کے اہلِ خانہ کی مالی معاونت کی جا رہی ہے۔
کھوکھرا پار سے طویل عرصے سے لاپتہ شہری جاوید کے اہلِ خانہ عدالت میں پیش ہوئے۔
شہری کی والدہ نے عدالت میں آہ و بکا کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کے بچوں کا مستقبل خراب کر دیا گیا ہے، مجھے میرا بیٹا چاہیے۔
اس پر سندھ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ شہری کی بازیابی کے لیے اب تک کیا کارروائی کی گئی ہے؟
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ شہری کے بچوں کی اسکول فیس معاف کروا دی ہے۔
عدالت نے شہری کی بازیابی سے متعلق پولیس، رینجرز اور دیگر سے جواب طلب کرتے ہوئے جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
عدالت نے وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع سے بھی آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
بعد ازاں عدالت نے شہریوں کی بازیابی کے لیے مؤثر اقدامات کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔