کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے بعد مختلف سازشوں کے ذریعے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی اور قومی یکجہتی پر بارہا حملے کئے گئے آج مسلم امہ تفریق کا شکار ہے جس کے باعث فلسطین سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر یکجا آواز نہیں اٹھائی جا پاررہی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں وحدت امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،وزیر اعلی نے کہا کہ لسانی اور مذہبی بنیادوں پر تشدد بھی دہشت گردی ہے تقسیم اور مذہب کے نام پر نفرتیں پھیلانے والوں کو ناکام بنانا ہوگا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ قوم پرستی اور مذہب کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کو روکنا ہوگا ہمیں تشدد کے خلاف یکجا ہونا ہے اور اسے روکنا ہے،
وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں معصوم مزدوروں کو بے گناہ قتل کیا جاتا رہا اسلامی تعلیمات کے مطابق ظلم کے خلاف ہر کسی نے آواز بلند کرنی ہے
غلط کو غلط کہنے کی جرات ہر کسی میں ہونی چاہئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کا ترقی کے غیر متوازن عمل سے تعلق نہیں پاکستان کے تمام صوبوں میں پسماندگی پائی جاتی ہے
ناہموار ترقیاتی عمل پرتشدد رویوں کا جواز نہیں ریاست کے سوا کسی کو یہ اجازت نہیں کہ وہ بندوق اٹھائے اور تشدد کا راستہ اختیار کرے ، وزیر اعلی بلوچستان نے وحدت امت کانفرنس کے انعقاد پر آرگنائزر کو مبارکباد دیتے ہوئے قومی و بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔