کوئٹہ: بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈنگ نظام متعارف اور ای شکایات سیل کا اجرا کردیا۔
یہ فیصلہ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری کالجز و ہائیر ایجوکیشن حافظ محمد طاہر، بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کے چیئرمین اعجاز عظیم بلوچ بھی موجود تھے۔
اجلاس میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گریڈنگ نظام متعارف کرایا جا رہا ہے صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کی محکمہ تعلیم میں اصلاحات کے وژن کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے میں مارکس/ نمبرز کا نظام تبدیل کرکے گریڈنگ کا نظام لا رہے ہیں۔
فیڈرل بورڈ کے بعد بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن دوسرا بورڈ ہوگا جو گریڈنگ کے نظام پر منتقل ہو رہا ہے،
اعجاز عظیم بلوچ کے مطابق نئے گریڈنگ نظام کے تحت اب طلبہ کو نمبروں کے بجائے گریڈز دیئے جائیں گے اور پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کردی جائیں گی۔
اعجاز احمد بلوچ کے مطابق ہم 2025 سے نویں جماعت اور گیارویں جماعت کے امتحانات لینے کے لیے تیار ہیں۔
بی بی آئی ایس ای نے نئی گریڈنگ پالیسی کا جو فارمولا طے کیا اس کے مطابق95 یا زائد نمبر کو ++A غیر معمولی گریڈ دیا جائے گا۔
90 نمبر کو شاندار + A دیا جائے گا، 85 نمبر کو بہترین A دیا جائے گا۔
80 نمبر کو بہت اچھا ++B دیا جائے گا، 75 کو اچھا +B گریڈ دیا جائے گا،
70 کو مناسب اچھا B دیا جائے،
60 کو اوسط سے اوپر C دیا جائے گا،
50 کو اوسط D گریڈ دیا جائے گا،
40 تا 49 نمبر کو اوسط سے نیچے E گریڈ دیا جائے گا
اور 40 سے کم نمبر والوں کو غیر تسلی بخش U گریڈ دیا جائے گا۔
بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کی جانب سے ای شکایات سیل کا اجرا کردیا گیا ہے
جہاں صوبے بھر کے طلبا و طالبات بورڈ سے متعلق شکایات درج کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں پریکٹیکلز سے متعلق طریقہ کار کے معاملے کو اکیڈمک کمیٹی کے سپرد کردیا گیا
تاکہ بہترین تجاویز کے بعد معاملے کو حتمی شکل دیا جا سکے۔