|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2024

مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن آج مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے ملاقات کریں گے، اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود ہوں گے۔

مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو آج عشائیہ پر مدعو کیا ہے۔

شریف خاندان کی رہائش گاہ جاتی امرا میں عشائیہ کے بعد اہم ملاقات بھی ہوگی جس میں 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔

عشائیہ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے دیگر رہنما بھی شرکت کریں گے۔

ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کے حوالے سے گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری اور مولونا فضل الرحمٰن کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد پیپلزپارٹی اور جے یو آئی میں اتفاق رائے ہو چکا ہے۔

صدر مملکت آصف زرداری، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن مجوزہ ترمیم پر نوازشریف کو اعتماد میں لیں گے۔

دوسری جانب صدر آصف علی زرداری نے 17 اکتوبرکو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کرلیے، سینیٹ کا اجلاس سہہ پہر 3 بجے اور قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 4 بجے بلایا گیا۔

یاد رہے کہ مجوزہ 26ویں آئینی ترامیم کو ایوان میں پیش کرنے سے پہلے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، کابینہ سے منظوری کے بعد اسے پہلے قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب، مولانا فضل الرحمٰن نے آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہونےکی تصدیق کی اور اتفاق رائے تک پہنچنے میں بلاول بھٹو کے کردار کو سراہا جب کہ انہوں نے نواز شریف کا بھی اتفاق رائے حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے مجوزہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کو جمہوریت کی جیت قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ تمام سیاسی و جمہوری قوتیں قوم کو اتفاق رائے کا تحفہ دیں گی، انہوں نے ملک و قوم، آئین وقانون اور جمہوری اصولوں کے لیے مشترکہ کوششوں کو لائق تحسین قرار دیا۔