سابق صدر سپریم کورٹ بار علی احمد کرد نے کہا ہے کہ مولوی تمیز الدین کے وقت جسٹس منیر نے بدنام فیصلہ کیا، جسٹس منیر کے خلاف کوئی ایک وکیل احتجاج کرتا تو آج کا دن دیکھنا نہ پڑتا۔
کوئٹہ میں بلوچستان کے وکلاء رہنما راجب بلیدی، صدر ہائی کورٹ افضل حریفال کے ہمراہ پریس کانفرنس میں علی احمد کرد نے کہا کہ ملک میں بہت تیزی سے بڑی تبدیلی آ رہی ہے، اسلام آباد سپریم کورٹ میں حامدخان نے پریس کانفرنس کی ہے۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار نے مزید کہا کہ وکلا نے آمروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جبکہ سیاسی جماعتوں نے آمروں کا ساتھ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وکلاء ایکشن کمیٹی کے 26 اکتوبر 2024ء کے اجلاس میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
راحب بلیدی نے کہا کہ جنہوں نے آئینی ترمیم کی مخالفت کی وہ ہماری تحریک میں شامل ہوں، ترمیم کے بعد عدالتیں آئینی نہیں رہیں بلکہ سیاسی ہوں گی۔