|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2016

لندن :  بلوچ قوم دوست رہنماحیربیار مری نے کہا کہ ہماری وہ تسلیم شدہ حقیقت پر مبنی بیان جو چین کے حوالے دیا گیا تھا کہ چین کی معاونت اور تعاون سے فورسز بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے اور چین نے پاکستان پر زوردیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی رہداری کو کامیاب بنانے کے لیے بلوچوں کے خلاف ننگی جارحیت کا ارتکاب کریں ہماری اس موقف کی تسلیم کنندہ پاکستان کے وزیر عبدالقادر چنال ہے جنھوں نے جیو نیوز کے کیپیٹل ٹالک میں تسلیم کیا کہ چین نے اقتصادی رہداری کو بلوچستان میں پورٹ کی مخالفت کرنے والوں کی قتل عام سے مشروط کیا تھا ،چین کی اس شرط معاہدہ کے تحت پاکستانی فورسزنے بلوچستان میں ظلم جبر اور درندگی کو بڑھایا ہے ،جہاں لوگوں کے گھروں کو چلایا جارہا ہے معصوم بچوں اور عورتوں کو بھی درندگی سے قتل کیا جارہا ہے ،پاکستانی اسٹیٹ کے نماہندے سیکریڑی داخلہ بلوچستان اکبر حسین درانی خود اعتراف جرم کرچکا ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے تحت 12234بلوچوں کااغوا کرکے لاپتہ ا ور 323بلوچوں کو شہید کرچکے ہیں حقیقت میں بلوچوں کو ہزاروں کی تعدا د میں ماورائے عدالت اور آپریشنز کے زریعے قتل کیاگیا اور کئی ہزار بلوچوں کا جبری طور پر لاپتہ کیا یہ سلسلہ بلوچستان کے طول و عرض میں تاحال جاری ہے پاکستان چین کی تَشفی کی خاطر بلوچوں کا بے رحمی سے قتل عام کررہا ہے ۔ جنرل ایوب خان نے پہلے امریکہ میں جاکر کہا کہ پاکستانی فوج اپکی فوج ہے جو امریکہ کہے گا یہ فوج وہی کرے گا لیکن جنرل ایوب سے لیکر مشرف تک اس فوج نے پیسہ امریکہ سے لیکر الٹا انکے مفادات کے برعکس کام کیا اور مشرف نے جنونی جہادیوں اور دہشت گردی کے خلاف امریکہ کے اتحادی ہونے کے نام پر امریکہ سے پیسہ اور فوجی سامان لیا لیکن وہی پیسہ اور سمان سے جہادی تنظیموں کی مدد اور کمک کرتے ہوئے انھیں افغانستان ، انڈیا کے خلاف اور خطے میں اپنے مفادات کی خاطر استعمال کیا ،جنھوں نے افغانستان سمیت پورے خطے میں جنونی جہادیوں اور بنیاد پرستوں کے ذریعے تباہی مچایا ہے انہی شدت پسندوں کے زریعے پاکستان افغانستان میں آگ اور خون کی ہولی کھیل رہا ہے۔ اور اب حکمران پیسوں کی خاطر چین کا معاون بن کر بلوچوں کے لیے انکے زمین تنگ کررہا ہے اور اندھا دُھند اور بِلاامتیاز تمام بلوچوں مرد عورتوں بچوں سمیت سب کو یکساں ریاستی جبر اور زوراکی کا شکار بنایا جارہا ہے اب دنیا بھی بلوچ قوم پر ہونے والے مظالم پر اپنی خاموشی توڑ کر بلوچستان میں پاکستانی اور چینی بربریت پر آواز اٹھائیں ۔