|

وقتِ اشاعت :   4 days پہلے

اسرائیلی جارحیت کا شکار فلسطین اور لبنان کے عوام کے لیے انسانی امداد کا پہلا زمینی قافلہ اسلام آباد سے روانہ کردیا گیا۔

 وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے نیشنل لوجسٹک سیل (این ایل سی) کے تعاون سے فلسطین اور لبنان کے متاثرین کے لیے امداد کا سلسلہ بڑھادیا ہے، این ایل سی کے دو قافلے 100 ٹن گرم خیمے اور کمبل لے کر اسلام آباد سے اردن روانہ ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق اب تک مجموعی طور پر ایک ہزار 598 ٹن امدادی سامان غزہ اور لبنان کے متاثرین تک پہنچایا جاچکا ہے۔

اسلام آباد میں منعقد ہونے والی الوداعی تقریب میں ایم این اے ملک ابرار اور ایم این اے راجا قمر الاسلام کے علاوہ فلسطین کے سفیر زہیر ایم ایچ درزید اور لبنان کے سفیر غسان خطیب نے بھی شرکت کی۔

فلسطین اور لبنان کے سفیروں نے پاکستان کی بے لوث انسانی امداد پر حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔

پاکستانی پارلیمنٹیرینز نے کہا کہ فلسطین اور لبنان کے جنگ زدہ عوام کی امداد ضروری ہے اور اس عمل میں حکومت پاکستان بھرپور تعاون کر رہی ہے، این ایل سی کا تعاون جنگ زدہ علاقوں میں بروقت امداد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

فلسطینی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی انسان دوستی اور ہمدردی امید کی کرن ہے۔

لبنان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کی امداد سے جنگ سے متاثرہ عوام کو بہت ضروری سہولتیں فراہم ہوئی ہیں، پاکستان ہمیشہ لبنان اور فلسطین کے مسلم بھائیوں کی مدد کے لیے تیار ہے، فلسطین اور لبنان کے متاثرین کی مدد کے لیے پاکستان کا عزم ہمیشہ برقرار رہے گا، پاکستان مشکل وقت میں مسلم بھائیوں کا بھرپور ساتھ دیتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی جانب سے مسلم دنیا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور فلسطین اور لبنان کے لیے پاکستان کی امداد، جذبہ اخوت کی بہترین مثال ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے جنگ سے متاثرہ غزہ اور لبنان کے افراد کے لیے انسانی امداد کی ایک اور کھیپ بھیجی جس میں موسم سرما کے لیے 10 ٹن خیمے اور کمبل بھی شامل تھے۔

امدادی کھیپ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر روانہ کی۔

اسرائیل کی بمباری سے متاثرہ افراد کے لیے اسلام آباد سے عمان (اردن) بھیجی جانے والی یہ 13ویں کھیپ تھی اور اب تک پاکستان مجموعی طور پر 1ہزار 381 ٹن امدادی سامان غزہ اور لبنان کے متاثرہ لوگوں کے لیے بھیج چکا ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *