|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

رات برہان انٹرچینج کے قریب ڈھوک گھر میں گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب گامزن ہے جس دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراو کیا جارہاہے جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسوگیس کی شیلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔

پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل قافلے نے گزشتہ روز صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر شروع کیا تھا اور احتجاج میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں اور ورکرز نے رات برہان کے قریب ڈھوک گھر میں موٹر وے پر گزاری تھی، قافلے میں شامل کچھ افراد نے رات گاڑیوں اور کچھ نے سڑک پر گزاری تھی۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی وزراء،   پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شامل ہے۔ اطلاعات ہیں کہ قافلہ حسن ابدال پہنچ چکا ہے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں۔

پی ٹی آئی کا احتجاج، لاہور میں مقدمے درج

لاہورمیں پی ٹی آئی کا احتجاج ، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی دفعات کے تحت 22 مقدمات درج کرلیے گئے۔ چھ مقدمات میں پولیس مقابلوں کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ متعدد کارکنوں کوبھی گرفتارکرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق غازی آباد ، مناواں، اسلام پورہ ،شفیق آباد ، ڈیفنس،گرین ٹاؤن سمیت مختلف تھانوں میں مقدمات درج کئے گئے۔ جن میں دفعہ ایک سوچوالیس اورپولیس مقابلوں کی دفعات شامل ہیں۔ مقدمات کے مطابق مشتعل افراد نے سڑک بلاک کرکے نعرے بازی کی اورپولیس اہلکاروں کی وردیاں بھی پھاڑدیں۔ 

مقدمات 350 افراد نامزد اور 400 سے زائد نامعلوم افراد کےخلاف درج کیے گئےہیں- پولیس کا کہنا ہے  ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں جن کے خلاف مزید مقدمات درج ہوں گے۔

غازی بروتھا پل پر مظاہرین کا پولیس اہلکاروں پر تشدد

اٹک میں غازی بھروٹھاپل پر تحریک انصاف کے کارکنان کے تشدد سے23 پولیس اہلکارزخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کےقافلے میں شامل کارکنان نے رات کو حملہ کیا تھا، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب پولیس کے افسروں اوراہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ 20 سے زائد پولیس اہلکارکاحملوں میں زخمی ہونا افسوسناک ہے۔ غازی بروتھا،میانوالی،ہزارہ موٹروےاوردیگرمقامات پرفائرنگ کی گئی۔

سی آئی اے سینٹر اسلام آباد سب جیل قرار

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سی آئی اے سینٹر اسلام آباد کو سب جیل قرار دے دیا۔ اسلام آباد سے گرفتار ہونے والے مظاہرین کو وہیں رکھا جائے گا۔

راستوں کی بندش کے باعث اسلام آباد سے گرفتار افراد کو اڈیالہ جیل لے جانے میں مشکلات کے باعث سی آئی اے سینٹر کو سب جیل قرار دیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کچھ دیر میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔۔اسلام آبا میں گزشتہ روز فیض آباد، ڈی چوک اور سواں کے قریب سے پچپن کے قریب مظاہرین کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی احتجاج، جنوبی پنجاب میں گرفتاریاں

پی ٹی آئی اسلام آباد احتجاج کیلئے جنوبی پنجاب میں کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ  جاری ہے۔

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی جانب سے گئی 24 نومبر کی کال پر ملک بھر سے اسلام آباد کی جانب سے قافلے رواں دواں ہیں، کہیں شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے کہیں کارکنان کی گرفتاریاں عروج پکڑ چکی ہیں ساؤتھ پنجاب میں بھی پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔

جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری کیلئے4438چھاپےمارےگئے،ساؤتھ پنجاب کےتمام اضلاع سے1536کارکنان کوگرفتارکیا گیا ہے، جنوبی پنجاب میں نقص امن پیدا کرنےکےالزام میں گرفتارکیاگیا ہے۔

ملتان ڈویژن میں 2952 ریڈ ہوئی ہیں 1182 کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بہاولپور ڈویژن میں 1161 ریڈ ہوئی  ہے 255کارکن کو گرفتار ہوگئے  ہیں،ڈیرہ غازی خان ڈویژن323ریڈ ماری گئی ہیں99کارکنان کوگرفتارکیاگیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کسی کوبھی نقص امن پیداکرنےکی اجازت نہیں دی جائےگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *