|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

اسلام آباد:عالمی بینک نے پاکستان کو بجٹ سازی کے عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، عوامی مالیاتی انتظام میں شفافیت اور احتساب کے فروغ اور قرضوں کے مؤثر انتظام کے لیے تکنیکی معاونت کی پیشکش کی ہے۔

ورلڈ بینک نے یقین دہانی کروائی ہے کہ عالمی بینک زرعی آمدنی ٹیکس کے نظام، جی ایس ٹی کی ہم آہنگی اور قومی ٹیکس کونسل کے فعال کردار سمیت اہم شعبوں میں اصلاحات کے لیے پاکستان کو اپنی مکمل معاونت فراہم کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نائجی بن حسین نے اپنی ٹیم کے ساتھ منگل کو خزانہ ڈویژن میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے اہم ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر سیکریٹری خزانہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

ملاقات میں اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا جبکہ ملاقات میں وفاقی وزیر نے پاکستان کی معاشی اصلاحات اور ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی بینک کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے مختلف شعبوں میں عالمی بینک کی مالی اور تکنیکی معاونت کو سراہتے ہوئے حکومت کے مالیاتی نظم و ضبط، پائیدار ترقی اور وسائل کے مؤثر استعمال کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

اجلاس میں ٹیکس پالیسی کا ایک مضبوط اور شفاف فریم ورک تشکیل دینے پر بات چیت کی گئی تاکہ محصولات میں اضافہ، ٹیکس نیٹ میں وسعت اور ٹیکس وصولی کے عمل میں بہتری لائی جا سکے۔

عالمی بینک کی ٹیم نے بجٹ سازی کے عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، عوامی مالیاتی انتظام میں شفافیت اور احتساب کے فروغ اور قرضوں کے مؤثر انتظام کے لیے تکنیکی معاونت کی پیشکش بھی کی۔ اس دوران زرعی آمدنی ٹیکس کے نظام، جی ایس ٹی کی ہم آہنگی اور قومی ٹیکس کونسل کے فعال کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

نائجی بن حسین نے حکومتی اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ عالمی بینک ان اہم شعبوں میں پاکستان کو اپنی مکمل معاونت فراہم کرے گا۔ انہوں نے پاکستان کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے اور ترقیاتی اہداف کے حصول میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے عالمی بینک کی معاونت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ ملک میں پائیدار معاشی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *