وفاقی وزیرِ پلاننگ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں چڑھائی ہوتی ہے تو اسٹاک مارکیٹ گرتی ہے، ان کے خلاف آپریشن ہوتا ہے تو مارکیٹ اس کا جشن مناتی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 100انڈیکس کے 1 لاکھ پار کرنے سے دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی صلاحیت کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء میں 2025ء کا وژن بنایا، کراچی کا امن بحال اور دہشت گردی ختم کی، 3 برس میں چین سے 25 ارب کی سرمایہ کاری کی اور لوڈشیڈنگ قابو کی۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پرائس واٹر کوُپرز نے پاکستان کو 2030ء تک ترقی کا ملک قرار دیا، 2018ء کے یوٹرن نے وہ خواب بھی چکنا چور کر دیا، چینی سرمایہ کاری کو ویت نام اور دیگر مشرقِ بعید کے ملکوں تک منتقل کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2022ء تک ایک بھی معاشی زون تیار نہیں تھا، یورپی اور دیگر ملک پوچھتے رہے تھے کہ سی پیک میں کیسے سرمایہ کاری کا حصہ بنیں، اپریل 2022ء میں ہم نے ملک سنبھالا تو پاکستان کے ڈیفالٹ کی شرطیں لگ رہی تھیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سیاست بچائیں یا ریاست بچائیں، سری لنکا کا ڈیفالٹ اور پاکستان کا ڈیفالٹ دو الگ چیزیں تھیں، پاکستان ایٹمی ملک ہے سری لنکا نہیں ہے۔
وزیرِ پلاننگ نے کہا کہ الیکشن میں 4 مہینے کی تاخیر کرنی پڑی، سیاسی جماعتوں کی فراست پر ان کا شکر گزار ہوں، توانائی کی قیمتوں کو بڑھا کر مشکل فیصلے کیے، عوام اور میڈیا کا شکریہ کہ ایک بڑی قیمت ادا کی۔
احسن اقبال کا مزید کہنا ہے کہ چینی پر 4 آنے اضافے پر ایوب خان کی حکومت ختم ہوئی تھی، قوم نے 150 سے 200 روپے تیل کی قیمتوں کو بھگتا، کوئی احتجاج نہیں کیا، 2 برس میں مہنگائی 38 سے کم ہو کر 5 فیصد سے کم ہو گئی ہے، پاکستان کی برآمدات اور رینکنگ بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسٹاک مارکیٹ سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے سرمایہ حاصل کریں، پبلک پرائیوٹ ماڈل یہ مارکیٹ بنا سکتی ہے، مارکیٹ کے ذریعے نج کاری کر سکتے ہیں۔
Leave a Reply