جمیعت علماء اسلام نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کوئٹہ کے ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دھرنا دے کر ہائی ویز بند کردیے ہیں۔
کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے حلقے پی بی 45 میں جمعیت علماء اسلام کے عثمان پرکانی نے پیپلز پارٹی کے علی مدد جتک کی کامیابی چیلنج کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے 15 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا اور دوبارہ پولنگ میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب قرار پائے۔
جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے پی بی 45 کوئٹہ کے انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کے خلاف حب اور لسبیلہ سے آر سی ڈی شاہراہ کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیا، جس سے کراچی سے کوئٹہ اور گوادر و تربت جانے اور کراچی آنے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
جے یو آئی کارکنان نے مسلم باغ میں این 50 ہائی وے پر بھی دھرنا دیا جس سے ہائی وے بند ہوگئی اور بلوچستان کی خیبرپختونخوا، پنجاب کے ساتھ آمدورفت معطل ہوگئی۔
کوژک ٹاپ پر بھی جے یوآئی کارکنوں کے احتجاجی دھرنے کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ بند ہے، کوئٹہ چمن شاہراہ پر پہیہ جام ہڑتال کے باعث مال بردار ٹرکوں اور چمن کے راستے افغانستان جانے والی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔
قلعہ عبداللہ میں سید حمید کراس، پشین میں یارو پل پر جے یوآئی کا دھرنا جاری ہے جبکہ لورالائی میں دھرنے سے ڈی جی خان این 70 شاہراہ بند ہوگئی۔
اس کے علاوہ بولان میں دھرنے سے این 65 سبی سکھر شاہراہ بند ہے، بھوانی کے مقام پرجے یو آئی کے احتجاج کے باعث ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی جبکہ کوشک کے مقام پر دھرنے سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ٹریفک کیلئے بند ہے۔
Leave a Reply