کوئٹہ : وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کو رواں سال جون تک مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں کوئی سست روی قبول نہیں کی جائے گی۔
وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے لئے مختص ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں سست روی پر وزیر اعظم کو مراسلہ لکھا جائے گا۔
پیر کے روز وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی پر عمل درآمد اور پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں بلوچستان کے لیے وفاقی ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں سست روی کی نشاندہی کی گئی۔
وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میر ظہور بلیدی نے وزیر اعلی کو اس صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی، جس کے بعد وزیر اعلی بلوچستان نے فوری طور پر وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلی بلوچستان نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ وفاقی منصوبوں کے فنڈز کے اجرا کی تفصیلات فراہم کریں تاکہ کچھی کینال سمیت دیگر اہم ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر کے حوالے سے ایک جامع اور مفصل خط وزیر اعظم پاکستان کو ارسال کیا جا سکے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی، وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی، وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب الدین، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات حافظ عبدالباسط، پرنسپل سیکرٹری بابر خان اور تمام محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔
محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کی جانب سے اجلاس کو ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور ان کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعلی بلوچستان نے تمام ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کرنے اور ان کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی۔
انہوں نے تمام محکموں کو پابند کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے واضح ٹائم لائنز مقرر کریں اور ان پر سختی سے عمل کیا جائے۔
وزیر اعلی بلوچستان نے واضح کیا کہ رواں مالی سال جون سے قبل ترقیاتی منصوبوں پر سو فیصد نہ سہی 90 فیصد کام ضرور مکمل کیا جائے۔
انہوں نے محکمہ خزانہ کو بھی ہدایت دی کہ منظور شدہ منصوبوں کے لیے فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے، اس حوالے سے کسی قسم کی تاخیر قابل برداشت نہیں۔
فنڈز کے اجرا میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے فنانس کے موجودہ قوانین کو مزید بہتر بنایا جائے۔
وزیر اعلی بلوچستان نے قوانین میں بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور بلیدی کریں گے، جبکہ سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکرٹری مواصلات، سیکرٹری آئی ٹی اور پرنسپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔
وزیر اعلی نے نامزد کمیٹی کو ایک ہفتے میں جامع سفارشات مرتب کرکے اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں محکمہ صحت کی سروسز کی بہتری کے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلی نے نصیر آباد میں گمبٹ کی طرز پر منظور شدہ اسپتال کی تعمیر کا کام جلد شروع کرنے کا حکم دیا تاکہ عوام کو فوری طور پر طبی سہولیات میسر آ سکیں۔
اجلاس میں محکمہ جنگلات کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعلی بلوچستان نے متعلقہ حکام سے استفسار کیا تو حکام تسلی بخش جواب نہ دے سکے، جس پر وزیر اعلی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ بغیر تیاری اعلی سطحی اجلاس میں شرکت کا کیا مقصد ہے؟
وزیر اعلی نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ہدایت کی کہ غیر سنجیدہ رویہ اختیار کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیر اعلی بلوچستان نے پریس کلب تربت اور پریس کلب جعفر آباد کے تمام ترقیاتی فنڈز کے فوری اجرا کا حکم دیا اور ہدایت دی کہ دونوں پریس کلبز کو رواں مالی سال جون تک مکمل کیا جائے۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے کے بیشتر مسائل پی ایس ڈی پی کو درست سمت میں لا کر حل کیے جا سکتے ہیں۔
اگر ترقیاتی منصوبے عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کیے جائیں تو بیشتر مسائل خود بخود ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایس ڈی پی میں شفافیت کو یقینی بنا کر پائیدار اور عوامی ضروریات کے مطابق ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جائیں۔
وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ عام آدمی کی بہتری کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں کیونکہ عوام حکومت سے بہت سی توقعات وابستہ رکھتے ہیں اس لئے ہر کابینہ اراکین سمیت ہر رکن صوبائی اسمبلی اور ہر افسر کو خدمت خلق کے پختہ عزم سے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، لیکن لوگ صرف وہ اقدامات یاد رکھتے ہیں جو عام آدمی کے مفاد میں ہوں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ بجٹ میں تمام منظور شدہ اسکیموں کو بجٹ میں شامل کیا جائے گا تاکہ ترقیاتی منصوبے تعطل کا شکار نہ ہوں اور عوامی وسائل کا درست استعمال یقینی بنائیں جائے۔
وزیر اعلی بلوچستان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اقلیتوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے جامع منصوبے تجویز کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ گرین اور پنک بسیں جلد روڈ پر لائی جائیں تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولیات میسر آ سکیں۔
وزیر اعلی بلوچستان نے محکمہ مذہبی امور کے ترقیاتی منصوبوں میں سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی ترقی کے لیے ایک طویل مدتی پالیسی کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلی نے میر ظہور بلیدی کی سربراہی میں قائم کمیٹی ایک کمیٹی کو صوبے کی ترقی کے لئے جامع روڈ میپ کا ابتدائی خاکہ مرتب کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے ابتدائی رپورٹ دس روز میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس ابتدائی روڈ میپ کو مشاورت سے بہتر اور دیرپا بنایا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے دیرپا ترقیاتی منصوبوں کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے۔
Leave a Reply