|

وقتِ اشاعت :   7 hours پہلے

پاکستان کے عالمی مالیاتی فنڈ سے قرض پروگرام کی فوری قسط کی اجراء کے لیے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہو گئے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جاری ہے، آج کے مذاکرات میں عالمی مالیاتی فنڈ اپنا رد عمل دے گا۔

وزارتِ خزانہ، ایف بی آر اور وزارتِ توانائی نے اپنی کارکردگی رپورٹس گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کو پیش کی تھیں۔

وزارتِ خزانہ نے کرنٹ اکاؤنٹ، مالی خسارہ کنٹرول کرنے اور بین الاقومی فنانسنگ پر بریفننگ دی اور اصلاحات اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی بڑھانے کی تفصیلات فراہم کیں۔

ایف بی آر کی جانب سے 605 ارب روپے کا شارٹ فال پورا کرنے کی تفصیلات حوالے کی گئیں۔

وزارتِ پٹرولیم اور توانائی کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرض میں کمی کے لیے کمرشل بینکوں سے 1250 ارب روپے 10.8 فی صد شرح سود پر بطور قرض لیے جائیں گے۔

آئی ایم ایف وفد سے ریئل اسٹیٹ، پراپرٹی، بیورجز، تمباکو سیکٹر کے ریلیف کی تجویز زیرِ بحث رہی، آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکسوں کا بوجھ کم کرنے کی تجویز پر بات چیت کی گئی۔

ریٹیل سیکٹر سمیت مختلف شعبوں سے 250 ارب روپے ٹیکس وصولی کے پلان پر بھی گفتگو ہوئی، حکام کو گردشی قرض اور بجلی کے بلوں میں کمی، ریکوری اور لائن لاسسز کم کرنے پر بریفنگ دی گئی۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *