سیشن کورٹ لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف کے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف 10 ارب روپے کے ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی۔
وزیر اعظم نے بیان دیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے الزام لگایا کہ نواز شریف نے اپنے بھائی کے ذریعے 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کی، الزام تراشی کی گئی ہے جس کا اثر کروڑوں پمفلٹس سے بھی زیادہ ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے شہباز شریف ہرجانہ کیس کی سماعت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے شہباز شریف کے بیانات پر جرح کی۔
شہباز شریف نے سوالات کے جواب میں بیان دیا کہ عمران خان نے الزام لگایا کہ نواز شریف نے اپنے بھائی کے ذریعے 10 ارب رشوت کی پیشکش کی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ ایک اینکر کو دیے گئے جواب میں بانی پی ٹی آئی 10 ارب روپے کی آفر کی بابت انکاری ہو گئے؟ وزیر اعظم نے جواب دیا کہ مجھے معلوم نہیں ہے کہ بانی پی ٹی آئی انکاری ہوئے ہیں، یہ درست ہے کہ اینکر کے سوال کے جواب میں بھی میرا نام نہیں ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کی تمام گفتگو کا کھلا اشارہ میری طرف ہی تھا، مجھے علم نہیں ہے کہ عمران خان نے ذاتی طور پر کوئی تحریر، پوسٹر، پمفلٹ میرے خلاف پرنٹ کیا ہے یا نہیں، ٹی وی پر بیٹھ کر میرے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کی گئی جس کا اثر کروڑوں پمفلٹس سے بھی زیادہ ہے۔
عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہرجانہ کیس کی سماعت 24 مئی تک ملتوی کردی۔
Leave a Reply