|

وقتِ اشاعت :   12 hours پہلے

اسلام آباد:آئی ایم ایف مشن کا دورۂ پاکستان مکمل ہوگیا، جس میں مہنگائی میں کمی، ٹیکس آمدن میں اضافے اور اصلاحات جاری رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن کا نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ مکمل ہوگیا۔ یہ دورہ 19 مئی سے شروع ہوا تھا، جس میں مالی سال 2025-26 کے بجٹ، اقتصادی اصلاحات اور پالیسی معاملات پر تفصیلی اور تعمیری مذاکرات کیے گئے۔

مشن کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں آئندہ دنوں میں بجٹ مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، جب کہ اگلا جائزہ اجلاس رواں سال کی دوسری ششماہی میں ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام سے ہونے والی بات چیت مثبت اور تعمیری رہی۔ وفد نے اعتراف کیا کہ پاکستان نے مالیاتی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کے لیے عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات، مہنگی بجلی کے ڈھانچے کو ختم کرنے اور توانائی کی لاگت کو کم کرنے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا کہ مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد کے ہدف میں لانے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھی جائے۔ اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی گئی ہے کہ افراطِ زر کو مدِنظر رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی بنائے۔ معاشی ترقی کی شرح کو بڑھانے کے لیے بنیادی اصلاحات، مالیاتی نظم و ضبط اور ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار کو وسیع کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

وفد نے بتایا کہ پاکستان کا پرائمری سرپلس کا ہدف 1.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے جب کہ آئندہ مالی سال میں زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے اور کرنسی کے ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے مطابق رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ بیرونی معاشی دباؤ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے، اخراجات کی ترجیحات پر نظرثانی کرنے اور سماجی شعبے کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے واضح حکمت عملی مرتب کی جائے۔ اسی طرح بجٹ کی حکمت عملی میں ایسی اصلاحات شامل ہونی چاہییں جو پائیدار ترقی، مالی استحکام اور کاروباری مواقع میں بہتری کا ذریعہ بنیں۔

دورے کے دوران وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون پر آئی ایم ایف نے شکریہ ادا کیا اور حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت آئندہ بھی مثبت انداز میں جاری رہے گی اور ادارہ مستقبل میں بھی اصلاحاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں مکمل تعاون فراہم کرے گا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *