کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے صوبائی وزیر داخلہ کے بیان کو غیرمہذب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ چند لوگوں کی غلطیوں پر پوری قوم کو مجرم قراردینا غیر سیاسی ، غیر پارلیمانی اور غیر جمہوری انداز ہے ہر داڑھی ، پگڑی والا پشتون دہشتگرد نہیں ہے اور جودہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے ان کا کسی بھی مذہب، نسل اور قوم سے تعلق نہیں ہوتا ہر قوم میں اچھے اور برے لو گ ہو تے ہیں افغان مہا جرین کو دھکے دینے اور ملک سے زبردستی نکالنے اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کسی بھی کیس میں یا چند مجرموں کی وجہ سے کسی بھی قوم کو مورد الزام ٹہرانا اچھا عمل نہیں ہے جن کے پاس دستاویزات ہے وہ کسی بھی ملک میں رہائش اختیار کر سکتے ہیں اور جن کے پاس دستاویزات نہیں ہے ان کے خلاف قانونی کا رروائی کی جائے اس پر کوئی سیاسی جماعت یا تنظیم حمایت نہیں کریگی لیکن پشتون اور افغان ایک شہ رگ ہے اور کسی بھی قوم کے خلاف غیر مہذب الفاظ استعمال کر نے ہمارے اخلاقی، اسلامی اور جمہوری روایات کے منافی ہے انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے اداروں نادرا اور پاسپورٹ کی نا اہلی کی وجہ سے اور چند روپے کی خاطر غیر ملکیوں کو شناکتی کارڈ جاری کیا جا رہا ہے حکومت اپنے اداروں کو ٹھیک کر نے کیلئے فوری طور پر کردار ادا کرے غیر ملکیوں سے زیادہ اپنے اداروں نے اس ملک کی سلامتی اور وقار کو نقصان پہنچایا ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ غیر ملکیوں کے خلاف کا رروائی کر نے کی بجائے اپنے ان اداروں کے خلاف کا رروائی جو کرپشن کے ذریعے یہاں کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ بن رہے ہیں ۔