کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان اپنے محل وقوع کے اعتبار سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ بہترین محل وقوع اور قیمتی وسائل ومعدنیات سے مالا مال ہونے کی وجہ سے مشرق اور مغرب کے درمیان مؤثر رابطے کا بہترین ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے ہمیں بہترین محل وقوع اور نادر مواقع فراہم کئے ہیں جس سے بھرپور استفادہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ موجودہ سنہری مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم تعلیم، روشن خیالی اور فنی تعلیم کو بھرپور طریقے سے فروغ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز یونیورسٹی آف بلوچستان کے 13ویں کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی، اراکین اسمبلی،میئر کوئٹہ، صوبائی سیکریٹریز، بلوچستان یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے علاوہ ماہرین تعلیم، سینئراساتذہ کرام اور طلباء وطالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ یونیورسٹی آف بلوچستان کے 13ویں کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ آج کی دنیا مواقعوں اور امکانات کی دنیا ہے۔ ہمارے ارد گرد تیزرفتاری سے وقوع پذیر ہونے والی تبدیلیوں کا تقاضہ ہے کہ ہم پل پل بدلتی ہوئی دنیا کے ساتھ ہم قدم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک تعلیم یافتہ اور مہذب انسان کی حیثیت سے ہر شخص کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے کے دیگر افراد کو عقل واستدلال پر چلنے کی جانب راغب کریں۔ انہوں نے پی ایچ ڈی او ایم فل کے فارغ التحصیل اسکالرز کو مبارکباد دی اور توقع ظاہر کی کہ وہ عقل ودانش کے پیامبر ہوں گے۔ انہوں نے جدید ذہنی وفکری ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تنقیدی شعور کے فروغ دینے سے ہی ہم اپنی نئی نسل کو تمام توہمات، خرافات اور پسماندگی کا مقابلہ کرنے کے قابل بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کو بنیادی اہمیت حاصل ہے ہر چند کہ ماضی میں کچھ عرصے کے لئے اس کا ماحول اور کارکردگی غیرتسلی بخش رہی اب صورتحال میں بہتری آچکی ہے اور ایک دفعہ پھر یونیورسٹی آف بلوچستان کامیابی اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے 13ویں کانووکیشن کے کامیاب انعقاد پر وائس چانسلر جامعہ بلوچستان اور ان کی پوری ٹیم کی انتھک کاوشوں کو سراہا۔قبل ازیں گورنر اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے پی ایچ ڈی اور ایم فل اسکالرز میں گولڈ میڈل اور اسناد تقسیم کئے۔