|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2016

کابل: افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے لوگر کی مقامی عدالت میں طالبان نے حملہ کرکے پراسیکیوٹر سمیت 11 افراد کو ہلاک کردیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے لوگر میں 3 حملہ آوروں نے عدالت میں حملہ کرکے نئے چیف پراسیکیوٹر کو ہلاک کردیا جب کہ حملے میں 10 دیگر افراد بھی مارے گئے اور 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق پلی علیم میں واقع عدالت میں 3 حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں پراسیکیوٹر سمیت 11 افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ واقعے میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لئے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ سے تینوں حملہ آور بھی مارے گئے۔ دوسری جانب ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پر حملہ کابل میں قید اُن کے ساتھیوں کو پھانسی دینے کا ردعمل ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کابل میں عدالتی عملے کو لے جانے والی بس پر خود کش حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے جب کہ صوبہ غزنی کے اپیل کورٹ پر 4 خودکش حملہ آوروں کے حملے میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد مارے گئے تھے۔