|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2016

مستونگ : نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلوچ عوام کے حقوق اور ساحل وسائل کی جنگ لڑی ہے ریکوڈک اور گوادر پورٹ پر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے چند سیاسی یتیموں کی جانب سے نیشنل پارٹی پر تنقید کرنیوالوں نے اپنے دور حکومت میں چند روپوں کی خاطر صوبے کے حقوق کا سودا کیا تھا نیب کرپشن کے نام پر نیشنل پارٹی کو دبانے کیلئے میر خالد خان لا نگو کو ایک منصوبے کو تحت پسانے کی کوشش کر رہے ہیں افغان مہا جرین کی موجودگی میں مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے اور نہ ہی بلوچستان میں بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل ہونے دینگے صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر اورقومی شاہراہوں کو محفوظ بنا نے کیلئے حالات کو ساز گار بنا یا ڈھائی سالہ دور حکومت میں نیشنل پارٹی نے جس طرح بلوچستان کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا ہے ان کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے سر براہ سینیٹر وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو ، سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، طاہر بزنجو، نواب محمد خان شاہوانی،میر کمال خان بنگلزئی،نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر اکرم دشتی ، سردار اسلم بزنجو ،سینیٹر کبیر محمد شہی ، جان محمد بلیدی ، ڈاکٹر شمع اسحاق، یاسمین لہڑی، ضلع مستونگ کے صدر فاروق احمد ، بی ایس او پجار کے صدر اسلم بلوچ، عبدالخالق بلوچ نے غلام حسین سرپرہ کی یاد میں نوروز خان اسٹیڈیم مستونگ میں تعزیتی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وسینیٹر حاصل خان بزنجونے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلوچوں کی حقوق اور ان کی تحفظ کیلئے انتہائی مشکل حالات کا سامنا کیا ہے اور جن حالات میں نیشنل پارٹی کو حکومت ملی اور جس حالات میں بلوچ علاقوں کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کیا صوبے کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی گوادر اور ریکوڈک کے منصوبوں پر کسی کو بھی بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کر نے کی اجازت نہیں دینگے اور نہ ہی کوئی طاقت گوادر بلوچوں سے کوئی چھین سکتا ہے انہوں نے کہا ہے میر غلام حسین سر پرہ کی قربانیوں کو سرخ سلام پیش کر تے ہیں مستونگ کے عوام اور پارٹی کارکنوں نے جس طرح آج مظاہرہ کیا اور مخالفین کو پیغام دیا ہے کہ مستونگ نیشنل پارٹی کا گڑھ ہے اور رہے گا اور میر خالد خان لا نگو کے خلاف ہونیوالے تمام سازشوں کو ناکا م بنا دینگے اور میر خالد خان لا نگو نے جس طرح علاقے میں ترقی اور خوشحالی کے ذریعے عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں ان کی مثال تاریخ میں نہیں لتی وہ نیشنل پارٹی کا حصہ ہے اور رہے گا سابق وزیر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے مستونگ کے عوام نے ہمیشہ سے نیشنل پارٹی کو سپورٹ کیا ہے اور تمام تر گٹھن حالات کے باوجود نیشنل پارٹی کو قومی اور صوبائی سطح پر کامیابی دلائی ہے ہمارے تحریک ایک پرامن تحریک ہے انہوں نے کہا ہے غلام حسین سر پرہ نے نیشنل پارٹی کیلئے مشکل حالات میں کام کیا اور30 سال تک وہ ہمارے ساتھ سیاسی جدوجہد میں مصروف تھے اور ان کا بیٹا بھی ان کے نقش قدم پر چلے نیشنل پارٹی کو مضبوط بنائینگے اور نیشنل پارٹی کی قیادت نے اس بد بخت قوم کی حالت بدلی انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج نیشنل پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں انہوں نے ہمیشہ بلوچوں کو پسماندہ رکھا اور ایک منصوبے کے تحت بلوچوں کو غربت اور جہالت کی طرف دھکیلا نیشنل پارٹی کی ذمہ دارقیادت ساحل وسائل کا تحفظ کرینگے ریکوڈک کوکوئی زبردستی چھین نہیں سکتا گوادر کی زمینیں نیشنل پارٹی نے اپنے دور حکومت میں بچائی اور جو لوگ آج بلوچستان کو بچانے کی بات کر رہے ہیں ان لو گوں نے پہلے ہی گوادر کی زمینوں کو فروخت کر دیا گیا نیشنل پارٹی کے خلاف مقدس اتحاد بن رہا ہے جو بلوچستان کو لوٹتے اور مستقبل میں بھی لوٹنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے نیشنل پارٹی کو اگلے انتخابات کے بعدصوبے میں مخلوط حکومت کی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ اپنی حکومت بنائیں گے انہوں نے کہا ہے میر خالد خان لانگو کو جھوٹے مقدمات میں پسایا جا رہا ہے اور نیشنل پارٹی مقدامات کا سامنا کرینگے صوبے کی عزت وناموس اور دفاع کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے نیشنل پارٹی کے دیگر رہنماؤں طاہر بزنجو، نواب محمد خان شاہوانی،میر کمال خان بنگلزئی،نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر اکرم دشتی ، سردار اسلم بزنجو ،سینیٹر کبیر محمد شہی ، جان محمد بلیدی ، ڈاکٹر شمع اسحاق، یاسمین لہڑی، ضلع مستونگ کے صدر فاروق احمد ، بی ایس او پجار کے صدر اسلم بلوچ، عبدالخالق بلوچ نے کہا ہے کہ مخالفین کا دعویٰ ہے کہ نیشنل پارٹی کو تربت اور کیچ میں ختم ہو گئی لیکن مستونگ اور پنجگور کے جلسے نے مخالفین کے الزامات کا جواب دیدیا نیشنل پارٹی واحد جماعت ہے جو اپنے ایک تاریخ رکھتی ہے اور جو جماعت تاریخ رکھتی ہے وہ کبھی بھی ختم نہیں ہو سکتی2013 کے انتخابات میں نیشنل پارٹی نے مشکل حالات میں کامیابی حاصل کی اور ڈھائی سالہ دور حکومت میں جس طرح شرپسندوں اور مخالفین کا مقابلہ کیا اور صوبے کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کر کے امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کیا اور نیشنل پارٹی کو چند سیاسی یتیم تنقید کانشانہ بنا رہے ہیں مگر ان کے عزائم کو عوامی طاقت کے ذریعے دفن کرینگے اور نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلوچ عوام کی ترجمان کی ہے اور کرتے رہیں گے افغان مہا جرین کی موجودگی میں مردم شماری میں کسی بھی صورت حصہ لیں گے اور نہ ہی بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل ہونے د ینگے دبئی میں بیٹھ کر تنقید کر نا آسان ہے لیکن صوبے میں عوام کی خدمت کر نا بہت مشکل کام ہے اور چند سیاسی یتیم اپنی ساکھ کو بچانے کیلئے نیشنل پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی اقتصادی راہداری منصوبے کے مخالف نہیں اور نہ ہی ہم ترقی کی مخالف ہے لیکن ہم وہ ترقی چاہتے ہیں جو بلوچ اور بلوچستان کے عوام کے مفاد میں ہو ں انہوں نے کہا کہ جس طرح نیشنل پارٹی پر کرپشن کے الزامات لگائے جا رہے ہیں نیشنل پارٹی نے خود کرپشن نہیں کی بلکہ لوکل فنڈز میں کرپشن ہوئی جن کا نیشنل پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس فنڈ میں ماضی میں بھی بہت کرپشن ہوئی ان لو گوں پر ہاتھ کیوں نہ ڈالا جا رہا اور نیشنل پارٹی نے کرپشن کے خلاف اداروں کو مضبوط بنایا لیکن آج وہی ادارے نیشنل پارٹی کو کرپشن کے نام پر دبانے کی کوشش کر رہے ہیں اور نیشنل پارٹی اس عمل کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے ۔