چترال: افغان سرحدی علاقے میں شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی کیفیت نے 31 افراد کی جان لے لی ہے جب کہ درجنوں مکانات، مساجد اور دیگر املاک تباہ ہوگئی ہیں.
افغانستان میں ہونے والی شدید بارشوں نے جنوبی چترال کے علاقے میں تباہی مچادی ہے، بارش سے سیلابی ریلے نے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا، سیلابی ریلے میں 31 سے زائد افراد بہہ کر جاں بحق ہوگئے جب کہ درجنوں مکانات، مساجد اور دیگر املاکبھی تباہ ہوگئیں۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری تفصیل کے مطابق سیلابی ریلے میں ایک مسجد، ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ اور 7 مکانات بہہ گئے جب کہ 31 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے جب کہ متعدد کو جزوی نقصان پہنچا۔
ضلع ناظم مغفرت شاہ کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں کم از کم 31 افراد بہہ کر جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے 10 افراد ایک مسجد میں عبادت میں مشغول تھے۔ پاک فوج، چترال اسکاؤٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے اور اب تک 8 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ہو چکی ہے تاہم مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔
ڈی پی او چترال آصف اقبال کا کہنا ہے کہ جنوبی چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے 31 افراد لاپتہ ہیں، جن میں 8 سیکیورٹی اہلکار، ایک خاتون اور4 بچے بھی شامل ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔ دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کوامدادی کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایت کر دی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ قدرتی آفت سے متاثرہ اور لاپتہ افراد کی تلاش ہرصورت ممکن بنائی جائے۔
وزیراعظم نواز شریف نے سیلابی ریلے کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو صورت حال سے آگاہ رکھنے کا بھی حکم دیا ہے۔
چترال میں سیلابی ریلے میں بہہ کر 31 افراد جاں بحق ، درجنوں مکانات اور مساجد تباہ
وقتِ اشاعت : July 3 – 2016