کابل : افغان صدر اشرف غنی نے کہاہے کہ وہ پاکستان سے امن مذاکرات میں مدد کی کوئی توقع نہیں رکھتے ۔پیر کو کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہ اکہ ان کا پاکستان سے مطالبہ ہے کہ ان گروپوں کو اپنی سر زمین نکال لیں جو افغانستان کے خلاف لڑتے ہیں انہوں نے کہاکہ جنگ افغانوں مسلط کی گئی ہے جبکہ افغان جنگ نہیں چاہتے ٗانہوں نے کہاکہ تمام پڑوسی ممالک کو افغانستان کی حاکمیت کو تسلیم کر نا چاہیے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو دوسرے ملک کے مخالفین کو محفوظ ٹھکانے نہیں دینے چاہئیں ۔صدر اشرف غنی نے کہاکہ افغان ان ممالک سے نفرت کرینگے اگر وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرینگے ۔انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت مذاکرات چاہتی ہے اور اسی سلسلے میں چین افغانستان ٗ پاکستان اور امریکہ کے چار ممالک کے گروپ میں اپنے اسی پالیسی کی وضاحت کر چکے ہیں پولینڈ کے شہر وارسا میں نیٹو ممالک کی سربراہی کانفرنس سے متعلق انہوں نے کہاکہ نیٹو اور امریکہ کا افغانستان میں فوجیں کم نہ کر نے کا فیصلہ خوش آئند ہے انہوں نے کہاکہ نیٹو ہر سال افغانستان کو تقریباً دو ارب ڈالر امداد دیگا ۔انہوں نے کہا کہ پا کستان امن عمل کی مخا لفت کر نے والے افغا ن عسکر یت پسندوں کو کا بل کے حوا لے کر ے۔انہوں نے مز ید کہا کہ پا کستان کیلئے افغا نستان کا پیغام با لکل وا ضح ہے اور اچھے برے طا لبان میں فرق کر نے وا لوں کو قیمت چکا نا ہو گی۔افغا نستان کے ہمسا یہ مما لک ہما ری خود مختا ری کا حترام کر یں اور کا بل کے خلاف اپنی سر زمین استعمال نہ ہو نے دیں، افغا نستان کی حما یت نہ کر نے وا لے تنہا ہو جا ئیں گے۔