تہران : ایران کے سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شم خانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران ایک دوسرے کیلئے خطرہ نہیں ہیں، ایران کسی تیسرے ملک کو یہ اجازت نہیں دیگا کہ وہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو خراب کرے، انہوں نے یہ بات اپنے پاکستانی ہم منصب ناصر خان جنجوعہ ، وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی کے ساتھ پیر کے دن ایک رسمی ملاقات میں کہی، شم خانی نے اپنے تشویش کااظہار کرتے ہوئے بعض ممالک اور حکومتیں اسلحہ فراہم کر رہی ہیں، دہشت گرد کرائے پر حاصل کر رہے ہیں، جس کا مقصد ایران اور پاکستان کے سرحد پر سیکورٹی کو نقصان پہنچانا اور پاکستان وایران کے درمیان تعلقات کو خراب کرنا ہے ، جنرل (ر)ناصر خان جنجوعہ اتوار کو تہران پہنچے تھے اور پیر کو ان کی ملاقات ایران کے ہم منصب سے ہوئی ہے، شم خانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان بہت سے شعبوں میں ہم آہنگی ہے اور ایران مختلف سمت میں تعاون اور تعلقات میں مزید توسیع چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے دونوں ممالک کوخطرہ ہے اور خطے میں صورتحال سنگین ہے جس کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران تعاون میں مزید اضافہ کریں اور ایک مشترکہ طرز عمل اختیار کریں اور سیکورٹی کی موجودہ صورت حال میں خطرات کا مشترکہ طورپر مقابلہ کریںِ شم خانی نے کہا کہ دونوں برادر ممالک ایک دوسرے کی سیکورٹی کیلئے کوئی خطرہ نہیں ہے، سرحدوں پر مناسب سیکورٹی کے انتظامات ہونے چاہئیں، جس کا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ، منشیات کی اسمگلنگ کو روکنا اور انسانی اسمگلنگ کا تدارک ، ڈاکوؤں اور اسمگلروں سے مقابلہ شامل ہے، داعش کیخلاف جنگ کو اولیت دینی چاہئے، اس کے بغیر خطے اور یورپ میں سیکورٹی کا قیام نا ممکن ہوگا، انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض ممالک اور حکومتیں اپنی آمدنی دہشت گردی کے فروغ پر خرچ کر رہی ہیں، گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہوں کا ذکر کرتے ہوئے شم خانی نے کہا کہ ایک دوسرے کے مخالف نہیں ہیں، بلکہ ایک ساتھ بلکہ خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے، ناصر جنجوعہ نے اس ضرورت کا اظہار کیا کہ اسلامی دنیا میں یہ احساس پیداہو کہ غیر ممالک اس خطے میں سازشوں میں مصروف ہیں اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں