۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   August 4 – 2016

کوئٹہ : صوبائی دارالحکومت کے علاقہ اسپنی روڈ پر بم دھماکے سے تین سیکورٹی اہلکاروں سمیت 5افراد زخمی، جبکہ مشکے میں نیشنل پارٹی کے رہنماء رحمت اللہ ساجدی اور کوئٹہ کسٹم اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ ، ایف سی نے چھ اور بارکھان میں کالعدم تنظیم کے دو کمانڈروں کو گرفتار کر لیا، گورنر اور وزیراعلیٰ نے کوئٹہ بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت کر دی، تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بم دھماکے میں تین اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت زائرین کی بسیں گزر رہی تھیں۔پولیس کے مطابق دھماکابدھ کی رات آٹھ بجکر پچاس منٹ پر اسپنی روڈ پر ترخہ کراس کے مقام پر ہوا جہاں نامعلوم دہشتگردوں نے سڑک کی درمیانی پٹی کے ساتھ دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم نصب کر رکھا تھا۔ ڈی آئی جی پولیس منظور سرور چوہدری کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت سکھر سے کوئٹہ آنے والی زائرین کی تین بسیں گزر رہی تھیں۔ دھماکے کے نتیجے میں بسوں کی سیکورٹی پر مامور پولیس اور ایف سی کی گاڑیوں میں سوار ایف سی اہلکار ذوالفقار، ایف سی سول ڈرائیور امین اللہ، پولیس کانسٹیبل روبن مسیح ولد وارث مسیح سکنہ عیسیٰ نگری کوئٹہ، ضعیف العمر خاتون نذیراں بی بی زوجہ لنگر علی اور پندرہ سالہ راہ گیر بچہ ظہور احمد ولد علی احمد بڑیچ سکنہ سبزل روڈ شامل ہیں۔ زخمی ایف سی اہلکاروں کو ایف سی اسپتال، خاتون اور پولیس اہلکار کو سول اسپتال جبکہ زخمی بچے کو بولان میڈیکل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پانچوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ دھماکے سے ایف سی اور پولیس کی دو گاڑیوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی طلب کیا گیا۔ ڈی آئی جی پولیس منظور سرور چوہدری نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں تین کلو بارودی مواد کا استعمال کیا گیا۔ حملے میں زائرین کی بسیں محفوظ رہیں تاہم بس میں سوار ایک خاتون شیشے لگنے سے معمولی زخمی ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے دھماکے کی جگہ سے شواہداکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ابتدائی شواہد سے کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بات کی تحقیقات بھی کی جائیں گی کہ حملہ آوروں کا نشانہ زائرین کی بسیں پھر سیکورٹی اہلکار تھے،بدھ کے روز بی این پی کے سنیئر رہنماء قبائلی شخصیت رحمت اللہ ساجدی کو گجر مشکے میں قتل کردیا گیا ۔ مقتول میر علی حیدر حسنی قریبی ساتھی اور قبائلی شخصیت مرحوم اسلم گچگی کا دست راز بتایا جا تاہے ۔ مزید تحقیقات جاری ہے ،پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے تھانہ کیچی بیگ کی حدو د کلی فیض محمد میں لانگو اسٹریٹ میں محمد اکبر ولد نور محمد سرپرہ اپنے گھر سے نکل کر جارہے تھے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اندھا دھند فائرنگ میں 30سالہ محمد اکبر موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ انہیں چار گولیاں سر میں ، ایک گردن اور ایک گولی پیٹ میں ماری گئی۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ جبکہ مقتول کی لاش سول اسپتال کوئٹہ پہنچائی گئی۔ مقتول محمد اکبر کسٹم میں سپاہی تھا جبکہ ان کے بھائی ایک فتح محمد پولیس میں سب انسپکٹر اور کیچی بیگ تھانے کے ایس ایچ او بھی رہ چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق واقعہ ابتدائی طور پر ٹارگٹ کلنگ کا معلوم ہوتا ہے تاہم پولیس مختلف پہلوؤں پر تفتیش کررہی ہے، مچھ اور بارکھان میں ایف سی اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے کمانڈر سمیت 2افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایف سی ترجمان نے بتایا کہ مچھ میں ایف سی اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے ایک ہوٹل پرچھاپہ مارکر کالعدم تنظیم بی ایل اے کے مقامی کمانڈر میر جان کو گرفتار کرلیا جو ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث ہے۔ جبکہ بارکھان کے علاقے میں بھی ایف سی اورحساس ادارے نے مشترکہ کارروائی کے دوران ایک مشتبہ شخص کو گرفتارکرکے قبضے سے 3ایس ایم جیز ،2رائفل برآمد کرلیں۔ ایف سی نے گرفتار ملزمان سے تفتیش شروع کردی، صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر نامعلوم افراد کی بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار پر تشدد زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ایدھی ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار کو ڈنڈوں کے وارکرکے تشدد کانشانہ بنایا جس کوزخمی حالت میں سول ہسپتال کوئٹہ پہنچادیاگیامزیدتفتیش پولیس کررہی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سپنی روڈ پر سیکورٹی ادارے کی گاڑی کے قریب بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھماکے کے نتیجے میں سیکورٹی اہلکاروں اور عام شہریوں کے زخمی ہونے پر افسو س کا اظہار کیا ہے ، جبکہ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ شہر میں حفاظتی اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے، مشکوک افراد، گاڑیوں اور لاوارث اشیاء پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ دہشت گردوں کو کاروائی کا موقع نہ مل سکے۔ وزیراعلیٰ نے عوام الناس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے سے سیکورٹی اداروں کی معاونت کریں۔وزیراعلیٰ نے بم دھماکوں اور دیگر تخریبی کاروائیوں کے ذریعہ بدامنی پیدا کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جبکہ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کی ہے،ادھر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے سپنی روڈ پر سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ میں سیکورٹی اہلکاران ودیگر افراد کے زخمی ہونے پر گہرے رنج وافسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت اور وحشت پر مبنی ذہنیت کا خاتمہ اسی وقت ممکن ہے جب حکومت اور عوام ان عناصر کی سرکوبی کے لئے باہمی اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ انہوں دھماکہ میں زخمی ہونے والے سیکورٹی اہلکاران اور دیگر افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔