اسلام آباد : نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے نیپرا کو درخواست دیدی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2017 تک 87 ارب روپے کا ریونیو درکار ہے جس کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک‘ عالمی بینک‘ جاپان انٹرنیشنل اور مقامی بینکوں سے 72 ارب روپے کا قرضہ بھی لیا جائیگاتفصیلات کے مطابق بجلی کے صارفین پر ایک اور سرچارج عائد کرنے کی تیاری کر لی گئی۔ بجلی کا ترسیلی نظام چلانے والی کمپنی این ٹی ڈی سی نے نئی ٹرانسمیشن لائنیں تعمیر کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ اس کے علاوہ اڑھائی ہزار نئے ملازمین بھی بھرتی کئے جائیں گے جن میں افسروں کو 4لاکھ روپے سے زائد فی کس تنخواہ ادا کی جائیگی۔ کروڑوں روپے سفری اخراجات کیلئے چاہئیں۔ اس لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے تاکہ قرضے کی رقم سود سمیت صارفین سے وصول کی جائے۔درخواست میں ایسے منصوبوں کے لیے ٹرانسمیشن لائنوں کا ذکر بھی ہے جن کا افتتاح ہوئے 2 سال گزر گئے اور ان منصوبوں کو کاغذوں میں 2020تک مکمل بھی ہونا ہے۔تعمیر کب شروع ہو گی معلوم نہیں لیکن اگر نیپرا نے درخواست کی منظوری دے دی تو 87 ارب روپے بجلی کے صارفین کو ادا کرنا ہوں گے۔ نیپرا این ٹی ڈی سی کی درخواست پر یکم ستمبر کو سماعت کرے گی۔