|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2016

کوئٹہ:  وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے محب وطن عوام ملک و قوم کے خلاف ہر قسم کی سازش کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہیں، ہمارے عوام اور سیکورٹی فورسز بیش بہا قربانیاں دے رہی ہیں لیکن اس کے باوجود دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم ناقابل شکست ہے، بھارتی وزیراعظم کے حالیہ بیان کے خلاف بلوچستان کی ہر گلی کوچے اور پہاڑ کے دامن میں بھی عوام نے باہر نکل کا احتجاج کیا جو ان کی جانب سے واضح پیغام ہے کہ بلوچستان پاکستان کا مضبوط حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم آزاد جموں وکشمیرراجہ فاروق حیدر سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، جنہوں نے جمعہ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی۔ آزاد کشمیر کے وزیر تعلیم بیرسٹر افتخار گیلانی، ایم ایل اے ناصر ڈار، صوبائی مشیر سردار رضا محمد بڑیچ اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ بھی اس موقع پر موجود تھے، آزاد جموں وکشمیر کے وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے سانحہ کوئٹہ پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ کا جرات مندی اور حوصلہ سے سامنا کرنے پر شہداء کے ورثاء ، صوبے کے عوام اور صوبائی حکومت کی تعریف کی، انہوں نے بھارتی وزیراعظم کے شر انگیز بیان کے خلاف بلوچستان کے عوام کے ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کی جانب سے بھی اس حوالے سے بھرپور مظاہرے کئے گئے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان اب تک افغان وار اور 9/11 کے اثرات کا سامنا کر رہاہے، ایک متحارب خطے میں واقع ہونے کی وجہ سے ہمیں دہشت گردی کے واقعات کا بھی سامنا ہے تاہم ہم دہشت گردی کی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، انہوں نے کشمیر کے حالیہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کی بھاری اکثریت سے کامیابی کو وزیراعظم محمد نواز شریف کی ملک دوست پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بسنے والے کشمیری عوام نے بھی مسلم لیگ(ن) کے امیدواروں کو کامیاب کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر انہیں کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین سسٹم سمیت شہر اور صوبے کی ترقی کے لیے جاری اقدامات سے بھی آگاہ کیا، اس موقع پر شہداء کوئٹہ کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی قیادت میں کے پی کے اسمبلی کے پارلیمانی وفد نے جمعہ کے روز یہاں ملاقات کی، وفد میں کے پی کے وزیرخزانہ مظفر سید، اراکین اسمبلی سردار اورنگزیب نالوتھا، سردار حسین بابک اور نگہت اورکزئی شامل تھے، جبکہ چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ بھی اس موقع پر موجود تھے، وفد نے وزیراعلیٰ سے سانحہ کوئٹہ پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ نے وفد کو سانحہ کوئٹہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے منصوبہ بندی کے ساتھ وکلاء کو نشانہ بنایااس سے قبل قانون نافذ کرنے والے ادارے گذشتہ آٹھ ماہ میں دہشت گردی کی کئی کاروائیوں کو ناکام بنا چکے ہیں تاہم دہشت گردوں نے سانحہ کوئٹہ کی شکل میں ہمارے پڑھے لکھے اور حساس طبقہ کو بے پناہ نقصان پہنچایا ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ بہادری سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور سانحہ کوئٹہ کو بھی ہمت اور جرات کے ساتھ برداشت کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے پیارے بھی دہشت گردی کا شکار بن چکے ہیں اس لیے وہ شہداء کے لواحقین کے کرب سے بخوبی آگاہ ہیں ، بلوچستان کی طرح خیبرپختونخوا بھی دہشت گردی کا شکار ہے تاہم آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے ہماری بہادر افواج اور سیکورٹی ادارے دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا رہے ہیں اور جلد بلوچستان ، کے پی کے اور پورے ملک میں مکمل امن قائم ہو جائے گا، اسپیکر کے پی کے اسمبلی نے وزیراعلیٰ کے موقف کی تائید کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلوچستان کی سیکورٹی فورسز اور عوام کی قربانیاں کو خراج تحسین پیش کیا۔ بعدا زاں سانحہ کوئٹہ کے شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔