|

وقتِ اشاعت :   August 31 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے بلوچستان کے کالجوں سے جعلی ڈگریوں کے اجراء کی اطلاعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان کو معاملے کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اٹھائے گئے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگری کے اجراء کے صحیح ہونے کی صورت میں اس کے ذمہ دار کالجوں اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور کسی بھی فرد یا ادارے کو بلوچستان کے تعلیمی نظام اور ہمارے بچوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو ایک پرامن اور پڑھا لکھا بلوچستان دینا چاہتے ہیں اور ان کے ہاتھ میں بندوق کی بجائے قلم تھمانا چاہتے ہیں لہذا تعلیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پڑھے لکھے بلوچستان کے اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے انہوں نے بلوچستان کے اہل طلباء و طالبات میں لپ ٹاپ تقسیم کرنے اور انہیں تعلیمی وظائف دینے کا پروگرام شروع کیا ہے اس کے ساتھ ساتھ شعبہ تعلیم کی ترقی اور شرح خواندگی میں اضافہ ان کی حکومت کی ترجیحات کا حصہ ہے لہذا شعبہ تعلیم میں کسی قسم کی بے قاعدگی اور بدعنوانی کوہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے عیدا لاضحی سے قبل شہر کی صفائی کے لیے خصوصی لائحہ عمل مرتب کرنے ،قربانی کے بعد جانوروں کی آلائیشوں کو فوری طور پر ٹھکانے لگانے کے انتظامات اور اس حوالے سے عوام کے تعاون کے حصول کے لیے آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں محکمہ بلدیات اور میونسپل کمیٹیوں کے اشتراک سے جاری صفائی مہم کو مزید بہتر اور تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے ، وزیراعلیٰ نے جاری صفائی مہم کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی کارکردگی کو قابل اطمینان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں جاری حکومتی اقدامات سے عوام کو ایک مثبت تبدیلی کا احساس ہوا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صفائی مہم سے متعلق سیکریٹری بلدیات حافظ عبدالماجد کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر کیا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات محمد داؤ دبڑیچ بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے شہر کی مستقل بنیادوں پر صفائی کے لیے ضروری مشینری اور آلات خریدنے کے لیے خطیر فنڈز فراہم کئے ہیں اور ضرورت کے مطابق مزید فنڈز بھی فراہم کئے جا سکتے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ کوئٹہ کو جلد از جلد ایک صاف ستھرے اور ماحولیاتی آلودگی سے پاک شہر میں تبدیل کیا جا سکے ۔ جہاں شہریوں کو تمام ضروری سہولیات میسر ہوں، وزیراعلیٰ نے شہری مسائل کے حل ، صفائی کی صو رتحال کی بہتری اور تعمیر و ترقی کے لیے میئرکوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ اور ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ کی کاوشوں کو سراہا اور ہدایت کی کہ صفائی کے لیے استعمال ہونے والی مشینری اور دیگر آلات کی خریداری کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور دستیاب وسائل کے بہترین استعمال کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔سیکریٹری بلدیات نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ صوبے کی تمام میونسپل کمیٹیوں کی سطح پر صفائی مہم کا آغاز کیا گیاہے جس کی بذریعہ انٹر نیٹ نگرانی بھی کی جا رہی ہے اور میونسپل آفیسر روزانہ کی بنیاد پر اپنی سرگرمیوں کی رپورٹ ارسال کر رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ صفائی مہم میں تمام افرادی قوت اور دیگر وسائل استعمال کئے جا رہے ہیں ، گذشتہ کچھ عرصہ میں صوبہ بھر کے مختلف علاقوں میں طویل عرصہ سے جمع کچرہ ٹھکانے لگایا گیا ہے ، سٹریٹ لائٹس نصب کی گئی ہیں ، پارکوں اور فٹ پاتھوں کی حالت بھی بہتر بنائی گئی ہے اور عوام کی جانب سے صفائی مہم کو بے حد پزیرائی مل رہی ہے، انہوں نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں اب تک کی صفائی مہم کی کارکردگی کی تفصیلات سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ گردونواح کی آبادیوں کو بھی صفائی مہم میں شامل کیا جائے۔