|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2016

کوئٹہ : الیکٹرانک میڈیا کے منفی رویئے کیخلاف سیاسی جماعتوں کو یکجا کرکے جدوجہد کرینگے بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کیا جاتا تو حالات آج اس نہج پر نہیں پہنچتے ہماری جدوجہد ہمیشہ قومی جمہوری اور باہم احترام کے بنیادوں پر رہی ہے لیکن اس کے باوجود بلوچستان کی سیاسی قوتوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے عوامی نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کا مشترکہ اجلاس ارباب ہاؤس میں زیر صدارت بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ منعقد ہوا اجلاس میں اے این پی کے مرکزی رہنماء ملک پانیزئی ، بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، ملک نظام الدین کاکڑ ، ملک نصیر احمد شاہوانی ، موسی بلوچ ، نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی ، سید امیر علی آغا نے شرکت کی اجلاس میں کہا گیا کہ دانستہ طور پرالیکٹرانک میڈیا بلوچستان کے جملہ مسائل کو اجا گر کرنے میں کترا رہی ہے قوم دوست ، وطن دوست سیاسی قوتوں کو نظر انداز کرنے سے گریز نہیں کیا جا رہا ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم بلوچستان کے تمام طبقہ فکر اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ بہتر روابط اور باہمی احترام کے رشتے کو دوام دیتے رہیں ہمیشہ کوشش بھی کی کہ الیکٹرانک میڈیا کے ارباب و اختیار کو اپنے خدشات وتحفظات سے آگاہ کرتے آ رہے ہیں حالیہ دنوں خضدار کے تاریخی جلسہ عام اور گزشتہ روز سانحہ 8اگست سے متعلق ارباب ہاؤس میں تعزیتی ریفرنس جس میں قوم دوست ، وطن دوست سیاسی قوتوں کا اکابرین اور سانحہ 8اگست کے شہداء کے لواحقین اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی اسے بھی نظر انداز کر دیا گیا جبکہ دوسری جانب ایسے جماعتوں کو کوریج دی جاتی ہے جن میں عوام میں پذیرائی نہ ہونے کے برابر ہے بلوچستان کے ترقی پسند روشن خیال قوتیں جو نصف صدی سے زائد سے قربانیاں جدوجہد کرتے آ رہے ہیں فخر افغان باچا خان ، بلوچ عظیم رہنماء سردار عطاء اللہ مینگل کی طویل قربانیاں ہیں انہی کے مشن کی تکمیل کیلئے ہم جدوجہد کررہے ہیں یہ وہی اکابرین تھے جنہوں نے محکوم اقوام کی حقوق کیلئے عملی جہد کی اور قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور ثابت قدم ہو کر جدوجہد کی اسی تسلسل کے ساتھ ہماری جدوجہد جاری ہے یہاں کے حقیقی قوم دوست ، وطن دوست پارٹیاں جن کو عوام میں بھرپور پذیرائی حاصل ہے لیکن دیگر شعبوں کی طرح الیکٹرانک میڈیا کا مسلسل ناروا سلوک بڑھتا جا رہاہے ہم آزاد ی صحافت پر یقین رکھتے ہیں ہماری جدوجہد سیاست عوام کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے رواداری مثبت اور جمہوری انداز میں اپنے نکتہ نظر کو تمام شعبہ ہائے زندگی کے سامنے رکھ کر جدوجہد کی ہے بلوچستان کے عوام کی محرومیاں اتنی بڑھ چکی ہیں اگر انہیں الیکٹرانک میڈیا پر کوریج دی جاتی تو آج حالات اس نہج نہیں پہنچتے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بلوچستان کے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی اس متعلق رابطہ کیا جائے گا تاکہ مشترکہ جدوجہد کرتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا کے ارباب و اختیار کے سامنے اپنا نقطہ نظر رکھ سکیں اس حوالے سے قومی سطح پر ان مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے رابطہ کا سلسلہ شروع کیا جائے گااجلاس میں کہا کہ 26ستمبر کو اس متعلق بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اجلاس میں منعقد کیا جائیگا ۔