|

وقتِ اشاعت :   September 17 – 2016

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا وقت کی ضرورت ہے اکیسویں صدی علم و شعور اور سماجی انصاف کی صدی ہے ہماری جدوجہد کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہم بلوچ قوم کے قومی حقوق کے حصول اور فرزندوں کی پسماندگی ‘ بدحالی کی زندگی کو خوشحال بنانے کیلئے جدوجہد کریں حق ملکیت اور نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے ان کی ذہن سازی کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ سرزمین باوسائل سرزمین ہے لیکن اس کے باوجود آج بھی بلوچ قوم کے فرزند معاشی ‘ معاشرتی اور سماجی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں قومی نابرابری کے بجائے صحیح معنوں میں اقوام کو ان کے حق ملکیت پر دسترس دی جاتی تو آئینی طور پر کئی مسائل حل ہو چکے ہوتے اور اکیسویں صدی میں غربت ‘ افلاس کا عوام سامنا نہ کرتے سیندک ‘ ریکوڈک سمیت بلوچ وسائل کے مالک آج نان شبینہ کے محتاج نہیں سول و ڈکیٹیٹر حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بلوچستان میں احساس محرومی اور احساس محکومیت کی وجہ سے حالات اس نہج تک پہنچے اور اب حکمرانوں اور بااختیار قوتوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ قوموں کو طاقت کے ذریعے زیر نہیں کیا جا سکتا بلکہ ہر معاملے کو سیاسی طور پر اور سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچوں نے اپنے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمیشہ آواز بلند کی لیکن حکمرانوں نے کبھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسائل حل نہیں بلکہ بڑھتے گئے بی این پی مردم شماری اور میگا پروجیکٹس کی مخالف نہیں لیکن بلوچوں کے خدشات و تحفظات ہیں ان کو حل کرنے کی ضرورت ہے ماضی کی روشن اپنانے کی بجائے سنجیدگی سے مسائل کے حل کی طرف بڑھا جائے بلوچستان سے نکالنے والی گیس کے ذخائر استعمال میں لائے جا رہے ہیں لیکن آج بھی بلوچ سرزمین سے نکلنے والے گیس سے عوام محروم ہیں سیندک کے وسائل لوٹے جا رہے ہیں ہر باشعور بلوچستانی اس سے بخوبی واقف ہے انہوں نے کہا کہ آج سی پیک بننے جا رہی ہے لیکن گوادر کے عوام صاف پانی سمیت دیگر سہولیات سے محروم ہیں وہاں کے عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے ہم چاہتے ہیں کہ گوادر کے اختیارات بلوچستان کو دیئے جائیں بلوچستان کی حق ملکیت کو تسلیم کیا جائے وہاں کے عوام کے تمام بنیادی ضروریات کو پورا کیا جائے بلوچوں کو جذبات اوراحساسات کو ملحوظ خاطررکھ کر مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں انہوں نے کہا کہ بی این پی کے سیمینار میں پاس کی گئی قرارادوں پر من و عن عملدرآمد کیلئے قانون سازی کی جائے جس سے بہت سے مسائل حل ہوں گے اس کے برعکس عوام کی محرومی ‘ بے چینی میں اضافہ فطری عمل ہے موجودہ حکمران عوام کو پسماندہ رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے ہماری قومی جمہوری عوامی جدوجہد کا مقصد بلوچ عوام کی خوشحالی اور اپنی سرزمین کی بقاء و سلامتی قومی تشخص کی جدوجہد ہے یہ جدوجہد مسلسل ثابت قدمی کے ساتھ جاری ہے دریں اثناء پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘سینئر نائب صدر یونس بلوچ ‘ شوکت بلوچ ‘ رحیم الدین سیاپادنے بی این پی نوشکی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری آغا داؤد شاہ کے والد سید عظمت اللہ شاہ کی وفات پر ان کے گھر کلی صاحبزادہ نوشکی جا کر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔