|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2016

لندن /سری نگر: غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کا جنگی جنون ختم ہونے کو نہیں آرہا، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ،بھارتی فوج نے کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیئے بھارت کا جنگی جنون عروج پر ، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ، بوفرز توپیں ایل او سی پر نصب کردیں ، کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیئے، بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کی اوڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں تنصیب ، سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیارنصب ،ان مقامات آزاد کشمیر میں دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، رپورٹس کے مطابق بھارتی فوج کا کہناہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایل اوسی پر بوفرز توپوں، اور دیگر طرح کا جنگی ساز و سامان سرحد پر پہنچا یا جارہاہے ،خفیہ معلومات کی بنیاد پریہ تیاری ہو رہی ہے۔ جبکہ پاکستان نے متنبہ کیا ہے کہ پاکستان کی فوج اورقوم کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ جمعرات کو غیر ملکی میڈیاکی رپورٹس کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی ہے اور لائن آف کنٹرول پر بوفرز نصب کردیئے ہیں ۔ رپورٹس میں سرینگر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق جمعرات کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے زیادہ وقت ملٹری آپریشن روم میں گزارا جہاں وہ لائن آف کنٹرول پر فوج کی نقل و حرکت کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیتے رہے۔ رپورٹس اوڑی سیکٹر میں فوجی کیمپ پر ہوئے حملے کے بعد بھارتی فوج کی نقل و حرکت میں اضافے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں اور دوسری طرف پاکستان کی فضائیہ نے ملک کے شمالی حصے کی فضائی حدود اور موٹر ویزے کو بند کر کے جنگی مشقیں مکمل کر لی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق پاکستان کے دفترِ خارجہ نے جمعرات کو ایک بریفنگ میں فضائیہ کی جانب فضائی حدود اور موٹر ویز بند کر کے کی جانے والی مشقوں کو معمول کی کارروائی قرار دیا البتہ دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کی طرف سے جنگ کی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ پاکستان کی فوج ملک کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی طرف سے بھاری اور درمیانے توپے خانے کی نقل و حرکت کی بھارت کے اعلی دفاعی اہلکاروں نے بات چیت میں تصدیق بھی کی۔رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا کہ بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کو اوڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں نصب کیا جا رہا ہے۔ سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیاروں کی تنصیب ہو رہی ہے۔ ان مقامات سے آزاد کشمیر مِیں پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق تاہم بھارتی فوجی حکام کاکہناہے کہ یہ موسم سرما شروع ہونے اور برف پڑنے سے پہلے اس کی ہر سال کی معمول کی تیاریوں کا حصہ ہے۔ لیکن اس بار کی تیاری میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کنٹرول لائن پر بوفرز توپوں، اور دیگر طرح کا جنگی ساز و سامان سرحد پر تعینات کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فوج کے اعلی اہلکاروں نے بتایا کہ خفیہ بیورو سے موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر فوج یہ تیاری کر رہی ہے۔ گزشتہ روز سرینگر ہوائی اڈے پر مگ 21 ساخت کا ایک جنگی طیارہ حادثہ کا شکار ہوگیا تھا، تاہم پائلٹ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔فوجی حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا مگ طیارے کی پرواز کسی جنگی تیاری کا حصہ تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ہماری تنصیبات اور پاکستانی اہداف کے تازہ سروے کے بعد اسلحہ اور جنگی سازوسامان کی نقل و حرکت ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں بھارتی فوج کے دعوے کے حوالے سے کہاگیاکہ فوج کو اطلاع ملی ہے کہ شدت پسند مبینہ طور پر سرحد پار سے دراندازی کی تیاری میں ہیں۔ ادھر ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ سرحد پر کسی بھی جنگی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھارتی فوج یہ تیاری کر رہی ہے۔تاہم فوجی حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ وہ جنگ کی تیاری کر رہا ہے لیکن کہا کہ اوڑی پر شدت پسند حملے کے پیش نظر مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی حملے سے نمٹنے کے لیے تیاری میں تیزی آئی ہے۔دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کے ہرصورت میں دفاع کے لیے تیا ر ہیں ،پاکستانی فوج اور قوم ملکی سا لمیت پر کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں،اڑی حملے کے بعد بھارت نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے پیدا ہونے والی صورتحال خطرناک شکل اختیار کر چکی ہے،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ دنیا کی توجہ حاصل کر چکا ہے، ا قوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نے کشمیر کا مقدمہ مضبوط انداز میں پیش کیا،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دئیے ، فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے کا مطالبہ کیا،اقوام متحدہ اور او آئی سی کے سیکریٹری سمیت دنیا کے دیگر ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کی مزمت کی ،براہمداغ بگٹی کو بھارتی شہریت دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت بلوچستان میں مداخلت اور پاکستان میں دہشت گردی کو فنڈنگ کررہا ہے،پاکستان ائیرفورس کی مشقیں معمول کا حصہ ہیں۔ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا ا قوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔اقوام متحدہ معاملے کا نوٹس لے۔بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں۔وزیراعظم نے کشمیریوں کا مقدمہ. اچھے انداز میں پیش کیا۔وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دے دیے۔وزیراعظم نے فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی تعداد 118ہو چکی ہے ۔ہزاروں کشمیری زخمی اور بیشتر معذورہو چکے ہیں ۔ہم بھارتی افواج کی نہتے کشمیر یوں کے خلاف بربریت کی مزمت کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں بھارتی افواج کے ہاتھوں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ اجاگر کیا ہے ۔بھارتی میڈیا نے نیپالی وزیر اعظم کے بیان کو توڑ مروڑ کر پاکستان کے خلاف پیش کیا ۔نیپال نے ایک سرکاری بیان میں واضح کیا ہے کہ وزیر اعظم کا بیان پاکستان کے خلاف نہیں تھا۔وزیر اعظم نے اپنے ملک کی انسداد دہشت گردی کی کوشیشوں کو اجاگر کیا ۔انٹر ویو کرنے والے نے جان بوجھ کر نیپالی وزیر اعظم کو پاکستان کے حوالے سے بات کرنے ہر اکسایا ۔بھارتی میڈیا نے نیپالی وزیر اعظم کے بیان کو کشمیر میں دہشتگردی میں پاکستان کے ملوث ہونے سے منسوب کیا ۔نیپال نے بھارتی میڈیا کی اس خبر کی تردید جاری کر دی ہے۔نیپال کے دفتر خارجہ نیپال نے بھارتی میڈیا کی خبروں کو من گھڑت قرار دے دیا۔بھارتی میڈیا نے ماضی قریب میں بنگلہ دیشی وزیر کا بیان بھی اسی طر توڑ موڑ کر شائع کیا تھا۔بنگلہ دیشی وزیر نے خود بیان کی تردید کردی تھی۔بھارت کے یوم جمہوریہ پر بھارتی وزیر اعظم کا بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ۔اقوام متحدہ اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل دونوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کی مزمت کی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل عام کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔نیویارک حملوں میں گرفتار ہونے والا دہشت گرد پاکستانی نہیں افغان نزاد امریکی شہری ہے جو 1985 سے امریکہ میں مقیم ہے۔اس کی اہلیہ بھی پاکستانی نہیں ہے بلکہ کابل میں پیدا ہونے والی افغان شہری ہے۔یہ درست ہے کہ وہ پاکستان میں کچھ عرصہ مقیم رہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو بار بار سراہا گیا ہے۔براہمداغ بگٹی کی جانب سے بھارتی شہریت کی درخواست بھارت کی بلوچستان میں مداخلت اور دہشت گردی میں مالی امداد کا ثبوت ہے۔