|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2016

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ سکولوں اور کالجز میں ہاسٹلوں کی تعمیر بھی اشد ضروری ہے تاکہ دوردراز سے آنے والے طلباء و طالبات کو رہائشی سہولتیں مل سکیں، لہذا آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں اس جانب خصوصی توجہ دی جائے گی اور اراکین اسمبلی کو بھی پابند کیا جائے گا کہ اپنی ترقیاتی اسکیموں کی نشاندہی میں اپنے علاقوں کے تعلیمی اداروں کے لیے ضرورت کے مطابق ہاسٹلوں کی تعمیر کے منصوبے بھی شامل کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ گرلز کالج کینٹ میں اسپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کی نشاندہی پر تعمیر کئے جانے والے لیکچرار ہاسٹل کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے گرلز کالج کے لیے ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کالج کی سیکورٹی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل بھی حل کرے گی، انہوں نے کہا کہ صوبے میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے سب سے بڑے اور قدیم ادارے میں لیکچرار ہاسٹل کا قیام ایک بڑی پیش رفت ہے، جو اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے، جس سے دور دراز علاقوں کی خواتین اساتذہ کو رہائش کی سہولتیں میسر آئیں گی، اس حوالے سے انہوں نے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مبارکباد پیش کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی میں خواتین کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہیں، خواتین ہماری آبادی کا نصف حصہ ہیں اور ان کا معاشرے کی ترقی میں کردار مردوں کے مساوی ہے، خواتین کی تعلیم اس لحاظ سے بھی خصوصی اہمیت کی حامل ہے کہ یہ ہمارے مستقبل کی پرورش کرتی ہیں اور پڑھی لکھی مائیں نئی نسل کی تعلیم و تربیت میں بہتر کردار کی حامل ہوتی ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہر گاؤں اور ہر علاقہ میں تعلیم عام ہو گی تو ہم آگے بڑھ سکیں گے۔ پر امن پڑھا لکھا اور ترقی یافتہ بلوچستان ہمارا ویژن ہے، یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت تعلیمی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہے، آج کی ترقی یافتہ اور بدلتی ہوئی دنیا میں ضروری ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو معیاری اور جدید تعلیم سے آراستہ کریں تاکہ وہ نئے چیلنجوں کا سامنا کرنے کی اہلیت حاصل کر سکیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے نئے تعلیمی اداروں کے قیام ، موجودہ تعلیمی اداروں میں ضروری سہولتوں کی فراہمی اور معیار تعلیم کی بہتری کے لیے متعدد منصوبوں پر عملدرآمد شروع کر رکھا ہے اور اس مقصد کے لیے تعلیمی بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ بچیوں کو تعلیم دینے والی ماؤں اور بہنوں کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے محترم مقام اور منصب کا خیال رکھتے ہوئے پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض سر انجام دیں، انہوں نے کہا کہ خواتین اساتذہ ہماری نئی نسل کی تعلیم و تربیت کا اہم قومی فریضہ انجام دے رہی ہیں حکومت ان سے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کالج اساتذہ کے لیے کوسٹر کی فراہمی ، ٹیوب ویل کی تنصیب، کلاس فور کے ملازمین کی مستقلی ، کالجز ہاسٹل کے لیے اسٹاف کی تعیناتی اور کالج کی چار دیواری کے لیے فنڈز کی فراہمی کا اعلان کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ نواب ثناء اللہ خان زہری پہلے وزیراعلیٰ ہیں جنہوں نے اس قدیم تعلیمی ادارے کا دورہ کیا، انہوں نے کہا کہ ان کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ وہ شعبہ تعلیم کی ترقی بالخصوص لڑکیوں کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی میں اپنا حصہ ڈالیں، کیونکہ لڑکیوں کی تعلیم بھی اتنی ہی اہم ہے جتنی کہ مردوں کی، جب تک دونوں صنف تعلیم یافتہ نہیں ہونگی ترقی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکیں گے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہم تعلیمی میدان میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں اور اگر اب بھی ہم شعبہ تعلیم میں کوئی بہتری نہ لا سکے تو کبھی بھی ترقی نہیں کر سکیں گے، اس حوالے سے انہوں نے اساتذہ کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اساتذہ اپنے مقام اور منصب کو پہچانتے ہوئے فرائض کی ادائیگی کو خلوص نیت سے ادا کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم تعلیمی ترقی کے اہداف حاصل نہ کر سکیں،صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبہ بھر میں نئے گرلز کالج تعمیر کئے جا رہے ہیں اور کوئی ضلع ایسا نہیں کہ جس میں گرلز کالج نہ ہو، اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں ڈویژنل ڈائریکٹریٹ کے قیام کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے نہ صرف اساتذہ اور لیکچرارز کے مسائل فوری حل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ان کی کارکردگی کی نگرانی بھی ممکن ہو سکے گی۔ تقریب سے اپنے خطاب میں رکن صوبائی اسمبلی عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ 1973 میں صوبے سے 15ہزار اساتذہ کو نکالا گیا جس سے تعلیمی نظام کو شدید نقصان پہنچا جس کا ازالہ آج تک ممکن نہیں ہو سکا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے شعبہ تعلیم کی ترقی کا بیڑا اٹھایا ہے اور ہم ان کا اس نیک کام میں بھرپور ساتھ دے رہے ہیں، قبل ازیں کالج کی پرنسپل نورجہاں کھیتران نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کالج کے مسائل پر روشنی ڈالی، تقریب کے دوران لیکچرارز میں نو تعمیر شدہ فلیٹس کی چابیاں تقسیم کی گئیں۔رکن صوبائی اسمبلی طاہر محمود اور سیکریٹری تعلیم کالجز عبداللہ جان بھی تقریب میں موجود تھے، اس سے قبل وزیراعلیٰ کالج پہنچے تو طالبات نے ان کا والہانہ استقبال کیا اور ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔