|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2016

کراچی : پولیس نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کے قریب ایک مکان پر چھاپہ مارکر شہر کی تاریخ کی سب سے بڑی اسلحہ کی کھیپ برآمد کرلی ہے۔ مکان کے زیر زمین ٹینک میں چھپائے گئے اسلحہ میں سرکاری، غیرملکی اور نیٹو فورسز کے ہتھیار شامل ہیں۔ آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ نے پولیس پارٹی کیلئے 5،5لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ پولیس کے مطابق تمام اسلحہ متحدہ قومی موومنٹ کی ملکیت ہے، کارروائی متحدہ کے گرفتار ایک اہم کارکن کی نشاندہی پرکی گئی ہے۔ اسلحہ کی خریداری اور ذخیرہ کرنے میں متحدہ کے بڑے رہنماؤں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر نے ڈی آئی جی ویسٹ کے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس نے بدھ کی علی الصبح تقریباً5بجے متحدہ کے مرکز نائن زیرو، خورشید بیگم میموریل ہال اور لال قلعہ گراؤنڈ کے سامنے کئی برس سے بند مکان نمبر B.24/8میں کارروائی کرتے ہوئے زیر زمین پانی کے ٹینک سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔ کراچی کی تاریخ میں برآمد ہونے والی اسلحہ کی سب سے بڑی کھیپ سے ایک محدود جنگ لڑی جاسکتی تھی، اسلحہ3ٹرکوں اور پولیس موبائلوں پر لاد کر ڈی آئی جی ویسٹ کے دفتر منتقل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسلحہ متحدہ قومی موومنٹ کی ملکیت ہے، کارروائی ایک گرفتار متحدہ کے اہم کارکن کی نشاندہی پر کی گئی ہے، اسلحہ کی خریداری اور ذخیرہ کرنے میں متحدہ کے بڑے بڑے رہنماؤں کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ اطلاع یہ بھی ہے کہ متحدہ لندن اور ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک محرم الحرام کے دوران کراچی میں ایک جنگ کی منصوبہ بندی کئے ہوئے تھے، ایک سوال کے جواب میں مشتاق مہر نے کہا کہ مالک مکان جس کا نام نعیم اللہ ہے، کے سامنے آنے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔ ڈسٹرکٹ سینٹرل پولیس کیلئے آئی جی سندھ اور کراچی پولیس کی جانب سے10لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے، برآمد کئے جانے والے اسلحہ کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ کراچی پولیس کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق برآمد کئے جانے والے اسلحہ میں11اینٹی ایئرکرافٹ مشین گن بمعہ اسٹینڈ،3اینٹی ایئر کرافٹ گن 12.7mmبمعہ اسٹینڈ،17گرنیڈ لانچر،39لائٹ مشین گن،9آر پی جی سیون راکٹ لانچر،82کلاشنکوف،11سیون ایم ایم رائفل، ایک ایم 16رائفل،32چائنہ رائفل 7.62mm،10، جی تھری رائفل،5اسنائپر رائفل،2رپیٹر،9بے بی کلاشن،245مختلف اقسام کے میگزین شامل ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلحہ کی حتمی تعداد بتانے میں کافی وقت لگ سکتاہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ برآمد کئے جانے والے اسلحہ میں سرکاری، غیرملکی اور نیٹو فورسز کے ہتھیار شامل ہیں، تمام اسلحہ کا فارنزک معائنہ بھی کرایا جائیگا۔ ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس اس حوالے سے بھی تفتیش کر رہی ہے کہ مذکورہ مکان کس کی ملکیت ہے، آخری بار اس میں کون رہائش پذیر تھا۔کارروائی میں پانی کے ٹینک سے درجنوں بلٹ پروف جیکٹس اور ہیلمٹ بھی برآمد ہوئے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے اسلحہ پانی کے ٹینک میں گتوں کے پیکٹ میں چھپایا ہوا تھا۔ دوسری جانب علاقے میں یوٹیلٹی بل پہنچانے والے سرکاری نمائندے کا کہنا ہے کہ وہ اس بند گھر نمبر/8 24میں گزشتہ دو سال سے پانی کا بل ڈال رہا ہے مگر اسے گھر کا مرکزی گیٹ ہمیشہ بند ملا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے سات گھنٹے تک مکان میں کارروائی کی۔ پولیس کے مطابق گھر سے اب تک جتنا اسلحہ برآمد ہوا ہے، اتنا شہر کی تاریخ میں اب تک کسی کارروائی میں نہیں پکڑا گیا۔ جس مکان سے اسلحہ برآمد ہوا وہ نعیم اللہ نامی شخص کے نام پر ہے، گزشتہ2سال سے بجلی کا بل ادا نہیں کیا گیا، گھر کے ایک گرد آلود کمرے میں کیلنڈر بھی لگا ہوا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مکان میں جنوری2015سے قبل کسی خاندان کی رہائش تھی۔ دریں اثنا ترجمان سندھ پولیس کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر اسلحہ کی بڑی تعداد برآمد کرنے والی پولیس ٹیم کیلئے5پانچ لاکھ روپے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے عدم گرفتار ملزمان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ کا اندراج کرکے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں جو پولیس کے اسپیشلائزڈ یونٹس سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں و انٹیلی جنس ایجنسیوں سے مربوط روابط پر مشتمل تمام تر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہیں۔