|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2016

کوئٹہ”: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ایک پرامن، پڑھا لکھا اور ترقیافتہ بلوچستان ہماری منزل ہے جس کے حصول کے لئے سب کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی بالخصوص اساتذہ کرام کو علم ودانش کے فروغ کے ذریعہ نوجوان نسل کی کردار وذہن اور شخصیت سازی کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم اپنے نوجوانوں کے ہاتھ میں بندوق کی بجائے قلم دیکھنا چاہتے ہیں۔ماضی میں نوجوانوں کو مختلف نعروں کے ذریعے ورغلایا گیا۔ ماضی کی حکومتوں کی شعبہ تعلیم سے عدم دلچسپی ناقص پالیسیوں اور اساتذہ کے غیر ذمہ دارانہ رویہ کے باعث بلوچستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور ہم تعلیمی پسماندگی ، جہالت اور تاریکی کا شکار ہوئے۔ یہ بات وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے ٹیچر ڈے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار کے موقع پر دیئے گئے ایک پیغام میں کہی گئی ہے جسے سیمینار میں پڑھ کر سنایا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ تھے۔ وزیراعلیٰ نے ٹیچر ڈے کے موقع پر اساتذہ کرام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بات کو خوش آئند قرارد یا کہ سیمینار میں اساتذہ،طلباء اور والدین ایک ساتھ موجود ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے موجودہ حالات 2013ء قبل کے حالات سے قطعی طور پر مختلف ہیں۔ حکومتی کوششوں سے امن بحال ہوا ہے۔ اب معاشرے کا ہرفرد بالخصوص اساتذہ کرام تحفظ محسوس کرتے ہیں۔ لہٰذا اساتذہ کرام اپنی تمامتر توجہ تعلیم دینے کی جانب مرکوز رکھیں حکومت ان کی جان ومال کا تحفظ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی میں تعلیم کو جو کلیدی اہمیت حاصل ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ آج جو بھی ممالک ترقی یافتہ ہیں انہوں نے تعلیمی ترقی کے زینے طے کرکے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ حکومت انسانی وسائل کی ترقی اور خاص طور سے تعلیم کے شعبہ میں ترقی کو اولین ترجیح دیتی ہے اس مقصد کے لئے ہم تعلیمی شعبے میں بہتری لانے کی غرض سے کثیر رقم خرچ کررہے ہیں۔ حکومت تعلیم کو عام کرنے اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کررہی ہے اور نئی نسل کی تعلیم وتربیت کے ذریعہ ان کے مستقبل کو سنوارنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے لیکن طلباء وطالبات کی کردار سازی اور انہیں زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں سب سے اہم کردار اساتذہ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں میں اساتذہ کو نہایت قابل احترام مقام دیا جاتا ہے ہمارے معاشرے میں بھی اساتذہ کو احترام اور تعظیم کی مضبوط روایت موجود ہے۔ موقع کی مناسبت سے وہ یہاں یہ بات کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ اساتذہ بھی اپنے منصب اور مقام کا خیال رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری سے نبھائیں۔ دریں اثناء چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا ہے کہ اساتذہ کسی بھی معاشرے میں تعلیم کے فروغ کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وہ معاشرے کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ طلباء کو بہترین شہری بنانا اساتذہ کی اہم ذمہ داری ہے۔ اساتذہ کو جو عزت ومقام ملتاہے وہ کسی اور کو نہیں ملتا۔ وہ ہمیشہ استاد ہی رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو محکمہ تعلیم بلوچستان کے زیراہتمام عالمی یوم اساتذہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں سیکریٹری سیکنڈری ایجوکیشن ڈاکٹر عمر بابر، سیکریٹری کالجز اینڈ ہائر ایجوکیشن عبداللہ جان، وائس چانسلر سردار بہادر خان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ جبیں، سیکریٹری خزانہ اکبر حسین دارنی کے علاوہ اساتذہ اور طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ چیف سیکریٹری نے اساتذہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ مستقبل کے معمار ملک کی ترقی اور خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے جامع منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کررہی ہے جس کی بدولت آج صوبہ بھر کے تعلیمی اداروں میں تعلیم کا معیار بہتر ہوا ہے۔ حکومت شعبہ تعلیم کی ترقی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے اور ہم دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ تعلیم کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اس ضمن میں تعلیمی بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری نے اساتذہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ معاشرے میں اساتذہ کا مقام اونچا ہے لیکن اساتذہ کو بھی اپنے فرائض منصبی ایمانداری اور لگن سے ادا کرنا ہوں گے۔ انہوں نے طلباء کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ اساتذہ کرام کا احترام کریں کیونکہ تعلیم ہی ترقی کا زینہ ہے اساتذہ طلباء کے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ طلباء کی ہر فورم پر حوصلہ افزئی کی جائے گی۔تقریب کے شرکاء سے سیکریٹری ثانوی تعلیم ڈاکٹر عمر بابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں تعلیم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔