|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے ضلعی صدر اختر حسین لانگو نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا ہے کہ میٹروپولیٹن کوئٹہ میئر کی جانب سے کوئٹہ کے بلوچ علاقوں کو ترقیاتی کاموں اور فنڈز فراہمی پر نظر انداز کرنے پارٹی اور اپوزیشن میٹروپولیٹن کونسلران کے ساتھ جاری امتیازی سلوک روا رکھے گئے ناروا اور متعصبانہتنگ نظری پر مبنی پالیسی فنڈز کی اجراء میں مداخلت اور کونسلران کے ساتھ غیر سیاسی و غیر جمہوری سوچ اپنانے کے خلاف سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت موجودہ کوئٹہ میئر بلوچ علاقوں کو جاری ترقیاتی فنڈز ودیگر مراعات اور سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے بلوچ علاقوں کے کونسلران کے ساتھ انتقامی کارروائیوں اور متعصبانہ سوچ پر مبنی پالیسیوں میں گامزن ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرینگے گذشتہ دنوں پارٹی کے میٹروپولیٹن کونسلران جو اپنے جائز مطالبات اور علاقے کے ترقیاتی فنڈز اور دیگر مراعات اور سہولیات کی فراہمی کیلئے کوئٹہ میئر سے ایک وفد کی صورت میں ملاقات کی اور اپنے علاقے کے پسماندگی مشکلات سے آگاہ کیا لیکن اس موقع پر کوئٹہ میٹروپولیٹن کے میئر نے پارٹی کونسلران کو کوئی اہمیت نہیں دی غیر سیاسی اور غیر جمہوری سوچ اپنا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ ان کے مرضی و منشاء کے بغیر کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوسکتا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت میں شامل لسانی جماعت نے مکمل طور پر میٹروپولیٹن کوئٹہ کو یر غمال بنا رکھا ہے اور کرپشن کا بازار گرم کررکھا ہے آج بھی وہ تمام فیصلے اپنے من مانیوں پر مشتمل اپنے منظور نظر لوگوں کے کونسلران کے توسط سے کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے اکثریتی بلوچ علاقے آج بھی اس اکسیویں صدی میں بدترین پسماندگی کا شکار ہے اور تمام تر بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہے کیونکہ ہمیں ہر آنے والے حکمرانوں نے بلوچ علاقوں کی ترقی خوشحالی کے منصوبوں میں نظرانداز کیا آج کوئٹہ میٹروپولیٹن کے ایسے علاقے جو ایک دو تین گلیوں پر مشتمل ہے ایسے علاقے ہیں جو وہاں سے پہلے بھی تمام تر ضروریات زندگی کی سہولیات موجود ہیں ان علاقوں کے لئے اسی لاکھ، ایک کروڑ روپے تک فراہم کیا جاتا جبکہ کوئٹہ بلوچ علاقوں سے تعلق رکھنے والے علاقے پسماندگی اور رقبے و آبادی کے لحاظ سے وسیع و عریض ہے ان کے لئے تیس لاکھ روپے دیا جاتا ہے اور اسٹریٹ لائٹس کی فراہمی کے وقت بھی بلوچ علاقوں مکمل طور پر نظر انداز کیاجارہا ہے زکوٰۃ فنڈز اور اسکالرشپس میں دیگر مراعات میں پارٹی میٹروپولیٹن کے کونسلران اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے کونسلران کو کوئی اہمیت نہیں دیا جاتا ہے جبکہ کوئٹہ کے نام سے مختلف پیکجز میں بھی ہمارے علاقوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے اور کوئی منصوبہ نہیں رکھا گیا ۔