|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2016

نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین اور شہدائے کربلا کی قربانیوں کی یاد تازہ کرنے کے لئے ہر سال کی طرح امسال بھی 9 محرم الحرام مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر سیکیورٹی کے بھی فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ شہدائے کربلا کی یاد میں ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے منزل کی جانب گامزن ہیں۔ جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور ہزاروں پولیس و رینجرز اہلکاروں اور پاک فوج کے جوان تعینات ہیں۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے 26 شہروں میں موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ کراچی، حیدرآباد اور سکھر ڈویژن میں انٹرنیٹ سروس بھی بند رہے گی۔ ان کےعلاوہ حیدرآباد، سکھر، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالا، سیالکوٹ، جھنگ، ایبٹ آباد، کوہاٹ، پاراچنار سمیت دوسرے شہروں میں بھی موبائل فون کے سنگلز نہیں ہوں گے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ نے سمری پی ٹی اے کو ارسال کر دی ہے۔ حفاظتی اقدامات کے پیش نظر کراچی اور لاہور میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ اسلام آباد اور روالپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت موٹرسائیکل کی ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی۔ دوسری جانب کوئٹہ اور ڈیرہ غازی خان میں بھی دفعہ 144 نافذ اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہو گی جب کہ دسویں محرم کے جلوس اور مجالس کے اختتام تک موبائل فون سروس معطل رہے گی۔ کراچی میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے دوپہر ایک بجے برآمد ہو گا، جلوس کے شرکا 2 بجے امام بارگاہ علی رضا پر نماز ظہرین ادا کریں گے جس کے بعد جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ ایرانیہ حسینیہ پر پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔ جلوس کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے ایم اے جناح روڈ اور اطراف کی سڑکیں بھی کنٹینز لگا کر سیل کر دی گئی ہیں جب کہ جلوس کی گزر گاہوں پر دکانیں اور مارکیٹیں بھی بند رہیں گی، جلوس کی نگرانی کے لئے پولیس کے 6 ہزار اہلکار اور رینجرز کے 2 ہزار جوان تعینات کئے گئے ہیں جب کہ بلند عمارتوں پر ماہر نشانے باز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ جلوس کے دونوں راستوں پر اسکینرز نصب کئے گئے ہیں، مرکزی جلوس میں شریک ہونے والے زائرین کو چیکنگ کے بعد شرکت کی اجازت دی جارہی ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے جلوس کے راستوں کی اسکیننگ بھی کرائی گئی ہے۔ ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جلوس کے باعث ایم اے جناح روڈ نمائش چورنگی سے کھارادر تک 11 محرم الحرام کی صبح تک بند رہے گا، پریشانی سے بچنے کے لئے شہری متبادل روٹ کے طور پر گرومندر سے کوریڈور تھری استعمال کریں، اس کے علاوہ شہری کیپری سینما کے پیچھے والا روڈ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ سکھر میں کربلا معلیٰ کے تعزیے کا جلوس ادارہ محفل شاہ عراق کربلا سے صبح 7 بجے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا منڈو کھبڑ کے مقام پر پہنچ کر اختتام پزیز ہوا۔ اس موقع پر بھگڈر مچنے سے ایک عزادار جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے جب کہ 15 عزادار بے ہوش بھی ہوئے۔ زخمیوں اور بے ہوش افراد کو طبی امداد کے لئے تعلقہ اسپتال روہڑی منتقل کر دیا گیا۔ لاہور میں محرم الحرام کا مرکزی جلوس پانڈو اسٹریٹ سے برآمد ہو گا جو مرکزی راستوں سے ہوتا ہوا واپس پانڈو اسٹریٹ پر پہنچ کر اختتام پزیر ہوگا۔ محرم الحرام کے جلوسوں کی حفاظت کے لئے 15 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جب کہ 720 سی سی ٹی وی کیمروں سے جلوسوں کی نگرانی کی جائے گی۔ پشاور میں نویں محرم کے جلوس حسینیہ ہال اور بی بی زکریاں امام بارگاہ جب کہ حیدر آباد میں مرکزی جلوس قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہو گا۔ چنیوٹ میں 9 اور 10 محرم الحرام کو مجموعی طور پر 129 جلوس نکالے اور اور 134 مجالس بپا کی جائیں گی۔ ڈی پی او چنیوٹ کا کہنا ہے کہ جلوس اور مجالس کی نگرانی کے لئے 2 ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے جب کہ حساس مقامات پر فوجی دستے موجود ہوں گے، اس کے علاوہ مجالس کے مقامات پر واک تھروگیٹ اور میٹل ڈیٹکٹر استعمال کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ جلوسوں کی نگرانی کے لئے ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی استعمال کئے جائیں گے۔ گجرات میں بھی 9 اور 10 محرم الحرام کے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے پولیس کے 3500 اہلکاروں کے ساتھ پاک فوج کے 2 یونٹس بھی گشت کریں گے۔