|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2016

باکو: آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکواقوام متحدہ کی قراردادوں کےتحت حل ہونا چاہئے۔ باکو میں آذر بائیجان کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ انہیں آذربائیجان آکر بہت خوشی ہوئی، وہ اپنے گرم جوشی سےاستقبال اور  بھرپور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آذربائیجان کی سیاسی، ثفافتی اور معاشی ترقی قابل تعریف ہے، انہیں آذربائیجان میں معاشی اور سیاسی استحکام دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کےدرمیان تاریخی تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے کے ساتھ صدیوں جڑے ہیں اور ان کا اتحاد قابل رشک ہے، آذربائیجان کےعلاقے ملتان سرائے کا نام پاکستانی شہر کے نام پر ہے جو دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔دونوں ممالک تجارت،معیشت،صنعت سمیت دیگرشعبوں میں تعاون جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک خطے میں امن چاہتے ہیں، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم مل کر امن کے لئے کام کرتے رہیں گے، دونوں ممالک بین الاقوامی معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے۔ پاکستان آرمینیا کے مسئلے پر اپنے موقف پر قائم ہے۔ آذربائیجان کےمقبوضہ علاقوں سے فوری انخلا ہونا چاہئے۔ اس موقع پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان ان پہلے ممالک میں شامل ہے جس نے آذربائیجان کی آزادی کو تسلیم کیا، آذر بائیجان پاکستان کے ساتھ مضبوط دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ دوطرفہ تجارت قابل اطمینان نہیں، دونوں ممالک معاشی تعاون کو فروغ دیں گے۔ ادویہ سازی اور فوجی ساز و سامان سے متعلق تعاون بڑھایاجائے گا، دونوں ممالک کے افواج مشترکہ مشقیں کریں گی اور پاکستان آذربائیجان کے فوجیوں کی تربیت بھی کرے گا۔ اس کے علاوہ ان کی وزیراعظم نواز شریف سے علاقائی سیکیورٹی اور ٹرانسپورٹ کے نئے روٹس پربھی بات ہوئی ہے۔ الہام علیوف نے کہا کہ عالمی فورمز پر دونوں ممالک ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، ان کا ملک آرمینیا کو آزاد ملک تسلیم نہ کرنے پر پاکستان کے مشکور ہے، ہم مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت کرتے ہیں، افسوس ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں کیا گیا، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہئے۔