|

وقتِ اشاعت :   October 15 – 2016

ژوب: ضلع بولان میں بے تحاشا بوگس اور مشکوک بھرتیوں کا انکشاف 2010سے 2016تک مختلف محکموں میں 330بوگس اور مشکوک بھرتیاں کی گئی بوگس تنخواہوں کی مد میں قومی خزانے کو 254.240ملین کا زبردست جھٹکا تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بے تحاشا بوگس اور مشکوک بھرتیوں کا زبردست انکشاف سامنے آیا ہے جو کہ میڈیا کے پاس لسٹ کی شکل میں محفوظ ہے ضلع کچی (بولان) میں 2010سے 2016تک مختلف محکموں میں330بوگس اور مشکوک ریکارڈ بھرتیاں کی گئی ہے بوگس ایمپلائز کو دی گئی تنخواہوں کی مد میں قومی خزانے کو 254.240ملین کاناقابل تلافی نقصان اُٹھانا پڑا ہے مذکورہ رپورٹ ملنے پر تصدیق کیلئے ڈپٹی کمشنر بولان کیپٹن محمد علی اعجاز سے جب ربطہ کیا گیا تو اُنہوں نے رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان کے جاری حکامات کے مدنظر جس میں بوگس اور مشکوک بھرتیوں کی نشاندہی کیلئے باقاعدہ کمیٹیاں بنائی گئی تھی اور مکمل حقایق پر مبنی عوامی رپورٹ کے مطابق میں نے ڈی جی خزانہ ہمایون اور ممبر انسپیکشن ٹیم عبد القادر مگسی کے ہمراہ بلا امتیاز اور بغیر کسی کو خاطرمیں لاتے ہوئے کاروائی کی جس میں ایجوکیشن محکمہ کے 102بوگس ٹیچر سمیت 330مختلف محکموں کی بوگس اور مشکوک بھرتیاں شامل ہے اور ان کنفرم بوگس اور مشکوک بھرتیوں کی مکمل لسٹ بنا کر حکام بالا کو ارسال کیا جارہا ہے ۔