|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2016

نئی دہلی/گوا : بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے برکس سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران پاکستان کو دہشتگردوں کی لیبارٹری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی سلامتی کو سب سے زیادہ براہ راست سنگین خطرہ دہشتگردی سے ہے جس کی لیبارٹری بھارت کے پڑوس میں ایک ملک ہے ،یہ ملک نہ صرف دہشتگردوں کو پناہ دیتا ہے بلکہ ایک ایسی ذہنیت کو تیا رکررہا ہے جو دہشتگردی کو سیاسی فوائد کیلئے جائز قرار دیتی ہے۔اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق گوا میں ہونے والے دوروزہ برکس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہاکہدہشتگردی ہمارے خطے میں امن ،سلامتی اور ترقی کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے ۔بدقسمتی سے اس کی لیبارٹری بھارت کے پڑوس میں ہے۔دنیا بھر میں دہشتگردی کے خود ساختہ یونٹس کا تعلق اس لیبارٹری سے ہے ۔یہ ملک نہ صرف دہشتگردوں کو پناہ دیتا ہے بلکہ ایک ذہنیت کو تیا رکررہا ہے ،ایک ایسی ذہنیت جو دہشتگردی کو سیاسی فوائد کیلئے جائز قرار دیتی ہے ۔ہم اس ذہنیت کی سختی سے مذمت کرتے ہیں،اس کے خلاف برکس ممالک کو ایک ساتھ کھڑے ہونے اور مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے ۔دریں اثناء بھارت کی ریاست گوا میں ہونے والے برکس سربراہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والوں کا پتا چلانے پر اتفاق ہوا ہے کیونکہ دہشت گردوں کے مددگار بھی ویسا ہی خطرہ ہیں۔بھارتی میڈیاکے مطابق پانچ ملکوں کی تنظیم برکس کا سالانہ سربراہی اجلاس گوا میں ہوا۔ اجلاس کے اختتام پراعلامیہ جاری کیا گیا، جس پر رکن ملکوں نے دستخط بھی کیے۔بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے برکس اعلامیے کے مندرجات بتائے جس میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک نے دہشت گردی، بنیاد پرستی، انتہاپسندی سے درپیش خطرات کو تسلیم کیا اور دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والوں کا سراغ لگانے کے لیے تعاون پر اتفاقکیا گیاہے ۔رکن ممالک نے اتفاق کیا کہ دہشت گردی ختم کرنے کیلئے فیصلہ کن ایکشن کی ضرورت ہے،اس کے ساتھ رکن ملکوں کے درمیان سفارتی اکیڈمیوں کے درمیان تعاون پر دستخط اور زرعی تحقیق اور کسٹم کے شعبے میں تعاون پر مفاہمت طے پاگئی۔ اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے سربراہی اجلاس سے خطاب میں پاکستان کا نام لیے بغیر ایک مرتبہ پھر اسے دہشت گردی کا مخرج قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارت کا یہ ہمسایہ دہشت گردوں کی ذہنیت کو فروغ دے رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہیہ ملک صرف دہشت گردوں کو پناہ ہی نہیں دیتا بلکہ ایک ذہنیت کو فروغ دیتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں اقتصادی خوشحالی کے لیے سب سے بڑا اور براہ راست خطرہ دہشت گردی ہے۔ المیہ یہ ہے کہ اس کا مدرشپ (مخرج)بھارت کے پڑوس میں واقع ایک ملک ہے۔نریندر مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر مزید کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے ماڈیول اس ملک سے جڑے ہوئے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف برکس کو مل کر آواز اٹھانے اور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے ٹویٹس کے ذریعے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ ہمسایہ ملک جس ذہینت کو فروغ دیتا ہے اسی ذہنیت کے تحت سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گردی کے استعمال کا جواز پیش کیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم اس ذہنیت کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور برکس ممالک کو متحد ہو کر کارروائی کرنی چاہیے۔برکس کانفرنس میں برازیل کے صدر مائیکل ٹیمر، روس کے صدر ولادی میر پوتن، بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی، چین کے صدر شی جن پنگ اور جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما شریک ہوئے ۔خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات گذشتہ چند ماہ سے شدید کشیدگی کا شکار ہیں۔گذشتہ ماہ مقبوضہکشمیر کے اوڑی سیکٹر میں انڈین فوج کے کیمپ پر شدت پسندوں کے حملے میں 19 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے پاکستان پر ان حملہ آوروں کی سرپرستی کا الزام لگایا تھا۔پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت ماضی میں بھی بغیر ثبوت کے الزام تراشی کرتا رہا ہے اور اس قسم کی الزام تراشی سے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی دگرگوں صورتحال سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔