|

وقتِ اشاعت :   October 18 – 2016

کوئٹہ : بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ فورسز نے مند کے علاقے گوبورد میں کا رروائی کرتے ہوئے متعدد بلوچ فرزندوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے جن میں ولید ولد ناصر، دلاور ولد حاجی کریم بخش، عدنان ولد رشید، مجیب ولد لطیف اور زاہد بلوچ شامل ہیں بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے اپنے جاری کر دہ بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے مند ہسپتال میں فورسز کی چوکی کے سامنے دھرنا دیا ہوا ہے مگر انسانی حقوق کے علمبردار و میڈیا نے چشم پوشی اختیار کی ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا ہے گزشتہ روز بالیچہ میں بھی فورسز نے فائرنگ کر کے ایک نوجون کو شہید کردیا جبکہ قلات کے علاقوں دلبند اور ناگاہی میں تین روز سے مظالم کا سلسلہ جاری ہے فورسز نے گھروں کو گھیرے میں لکیر ایک نوجوان مبارک ولد جانا بگٹی کو ان کے گھر کے سامنے پوری رات ایک درخت پر الٹا لٹکا کر رکھا اور صبح اس کو خواتین اور بچوں کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں ڈال کر لے گئے جبکہ آج اطلاعات ہے کہ دو افراد کے لاشیں ناگاہی سے ملی ہے لیکن تاحال اغوا شدہ خواتین اور بچوں کا کوئی پتہ نہیں ہے نصیر آباد کے علاقوں چھتر، شیرانی، اور ملحقہ علاقوں میں کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں جس میں ایک نوجوان کی شہادت ہوئی ہے جس کا نام لالو بگٹی کے نام سے ہوئی ہے۔ ترجمان نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فورسز کی بلوچستان میں کا رروائیوں و روکنے کیلئے موثر اقدامات کریں۔