|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2016

امریکا نے ایک بار پھر پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے جن کے ٹھکانے محفوظ ہیں۔ واشنگٹن میں صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل میں امریکا کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی مداخلت کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات افغان حکومت اور طالبان کی اپنی کوشش ہے تاہم امریکا طالبان کے ساتھ جنگ میں افغان فوج کی حمایت جاری رکھےگا جب کہ معاشی اور جمہوری استحکام کے لیے افغان حکومت کی مدد بھی جاری رکھی جائے گی۔ مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت نے افغانستان اور افغان حکومت کی زیادہ مدد کی۔ انہوں نے پاکستان سے ایک بار پھر ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ان دہشت گردوں کے خلاف بھی کارروائی کرے جن کے ٹھکانے محفوظ ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات سے خطے میں کشیدگی میں کمی آئے گی۔