|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2016

کراچی: شہر قائد میں دہشت گرد ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں اور ایک گھنٹے کے دوران مختلف علاقوں میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ وزیراعلیٰ سندھ نے فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ کراچی کے علاقے لسبیلہ میں نامعلوم افراد نے نماز کے بعد مسجد سے نکلنے والے 3 افراد پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جب کہ تیسرے شخص کو قریبی اسپتال پہنچا دیا گیا۔ نئی کراچی کے قریب شفیق موڑ پربھی موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔ حیدری میں بھی 40 سالہ عبدالرحمان کو نامعلوم افرد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ فائرنگ کے ان واقعات سے قبل سرسید ٹاؤن میں جمعے کی مناسبت سے سیکیورٹی اقدامات کے لیے ڈی ایس پی سمیت دیگر اہلکار ناکہ لگارہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی جس پر حملہ آور فرار ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جوابی کارورائی میں ایک حملہ آور کو 2 گولیاں لگی ہیں۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں اور جائے وقوعہ سے ملنے والے خول فرانزک لیبارٹری بھیج دے جب کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ دوسری جانب ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا ہے کہ شفیق موڑ پرفائرنگ سےجاں بحق افراد ہمارے کارکن تھے جن میں سے ایک شخص کی شناخت عثمان حیدری کےنام سے ہوئی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر میں فائرنگ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ فائرنگ واقعات میں ایک ہی گروہ ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں جنہیں جلد ہی گرفت میں لایا جائے گا اور ملزموں کے خلاف فوری بروقت ایکشن یقینی بنایا جائے۔