|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2016

نوشہرہ : وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاق خیبرپختونخوا سمیت تمام چھوٹے صوبوں کوان کا جائزحق دے۔وزیراعظم نوازشریف ہمیں سبق سکھانے اور ہمارا راستہ روکنے کی بجائے صوبے کے عوام کو اُن کے حقوق دیں۔صوبائی حکومت سی پیک سمیت اپنے تمام حقوق کے حصول کیلئے عدالت سے رجوع کررہی ہے۔یہی آپشن ہمارے پاس کھلا ہے۔ہم صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں اور نہ کوئی اس غلط فہمی میں رہے ۔ موٹر وے حادثے میں مصری بانڈہ کے زخمیوں کے بہترین اور مفت علاج معالجہ کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں وہ نوشہرہ میں اخبار نویسیوں سے بات چیت کررہے تھے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم صوبے کی ترقی چاہتے ہیں اور وفاق ہمارے راستے میں روڑے اٹکارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں تمام معاہدوں کے باوجود وفاق لیت ولعل سے کام لے رہا ہے۔ میگا پراجیکٹ میں خیبرپختونخوا کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ خود وزیراعظم نوازشریف نے جو اعلانات کئے ہیں ان کو سالانہ ترقیاتی پروگرا م میں سرے سے شامل ہی نہیں کیا گیا یہی وجہ ہے کہ چھوٹے صوبوں میں محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی غیر قانی اور غیر آئینی اقدام نہیں اٹھا اور ہمارے پرامن جلوس پر حکومت پنجاب اور وفاقی حکومت نے ڈنڈے برسائے، آنسو گیس استعمال کی اور ہمارے راستے روکے گئے ہمارے پاس عدالت جانے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ اسی طرح سی پیک میں وزیر اعظم نوازشریف نے آل پارٹی کانفرنس میں تمام دینی اورسیاسی جماعتوں اور میڈیا کے سامنے اعلان کیاتھا کہ مغربی روٹ کوتمام مراعات دئیے جائیں گے جو سنٹرل کوریڈورکودئیے جارہے ہیں لیکن معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے۔انہوں نے موٹر وے حادثے پر رنج و غم کااظہار کیا اور کہا کہ انھوں نے پنجاب میں متعلقہ حکام سے بھی رابطہ کیا اور صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی اور صوبائی سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ وہ پشاور اور مردان میں زیر علاج مریضوں کابہتر سے بہتر اور مفت علاج کویقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مالی امداد پر بھی ضرور غورکرے گی۔دریں اثناء وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہ اہے کہ سی پیک کا معاملہ عدالت لے جانے پر خیبر پختونخواہ کے لئے مشکلات پیدا ہو گئیں سی پیک جیسے اہم قومی منصوبے کو مفادات کے لئے استعمال کرنا نا مناسب ہے۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی نے کہ اہے کہ سی پیک جیسے اہم ترین قومی منصوبے کو مفادات کے لئے استعمال کرنا نا مناسب ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری عدالتوں کے ذریعے راغب نہیں ہوتی ہے۔ ضخاگست کو سی پیک کی پر زور حمایت کے بعد پرویز خٹک کیسے بپھر گئے۔ مغربی روٹ پر کام جاری ہے۔ گوادر تا کوئٹہ شاہراہ وقت سے پہلے مکمل کر لی ہے۔ عدالت میں جا کر اگر خیبر پختونخواہ حکومت کی تسلی ہوتی ہے تو روک نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک میں کسی صوبے کیس اتھ وئی زیادتی نہیں ہوئی ہے۔ راہداری منصوبوں سے کم ترقی یافتہ اور پسماندہ علاقوں کو زیادہ فائدہ ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کا معمالہ عدالت میں لے جانے پر کے پی کے کے لئے مزید مشکلات پید اہو گئیں۔ واضح رہے کہ کے پی کے حکومت نے سی پیک کے مغربی روٹ پر تحفظات کرتے ہوئے عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔