|

وقتِ اشاعت :   November 16 – 2016

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردوں کی سہولت کاری اور ان کے علاج معالجے سے متعلق مقدمے میں مئیر کراچی وسیم اختر اور پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل کی ضمانت منظور کرلی۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دہشت گردوں کی سہولت کاری اور ان کے علاج معالجے میں معاونت فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے مئیر کراچی وسیم اختر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے دونوں افراد کو ضمانت کے عوض 5 پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ سماعت سے قبل عدالت کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کراچی جیل اور اڈیالہ جیل میں گزرا وقت میری زندگی کا ناقابل فراموش واقعہ ہے، جیل سے رہائی کے بعد کتاب لکھوں گا، اپنی کتاب میں جیل میں گزارے ہوئے تمام لمحات کااحاطہ کروں گا۔ اس کے علاوہ اس میں کراچی میں بننے والی جے آئی ٹی کے بارے میں تفصیلی طور پر لکھوں گا۔ میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری، سانحہ 12 مئی اور دہشت گردوں کی معاونت کے 39 مقدمات درج ہیں جن میں سے 38 میں ان کی ضمانت ہو چکی تھی۔ اس خبر کو بھی پڑھیں : دہشت گردوں کی معاونت؛ وسیم اختر، رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی گرفتار واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین سے تفتیش کی روشنی میں وسیم اختر، رؤف صدیقی، انیس قائم خانی اور عثمان معظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر عاصم کے اسپتال میں دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کا علاج کرایا تھا۔