|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2016

کوئٹہ : پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ صوبے کے اعلیٰ افسر کو ریٹائرمنٹ سے قبل 35000 کی خالی آسامیاں یاد آناصوبے کے عوام کے ساتھ مذاق ہے اور دوران سروس صوبے کے تمام تر قیاتی بجٹ ،50 ہزار گھوسٹ ملازمین اور لوکل گورنمنٹ میں کرپشن سے اپنے آپ کو بری الزمہ ہونا عوام کے ساتھ خیانت ہے اور ریٹائر منٹ سے قبل ان کو مزید چیزیں یاد آئیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پہلے ہی صوبے میں50 ہزار سے زائد گھوسٹ ملازمین کا انکشاف کیا تھا اور 20 ہزار گھوسٹ ملازمین محکمہ تعلیم میں ہے اب اپنی کرپشن اور نا کامی کو چھپانے کیلئے 35000 کے خالی پوسٹوں کوپر کر نے کا بہانہ بنا کر صوبے سے اپنے آپ کو باعزت طریقے سے نکالنا چاہتے ہیں لیکن دوران سروس انہوں نے صوبے کے تمام ترقیاتی بجٹ کو ریلیز کیا اور تمام اسکیموں اور ضلعی افسران کے نام پر بھی پتہ تھے لیکن اس کے باوجود یہ کریڈٹ لینا چاہتے ہیں کہ انہوں نے صوبے کیلئے بہتر کام کئے21 مارچ2017 کو وہ ریٹائرڈ ہو رہا ہے اب ان کو صوبے کے ساتھ ہونیوالے نا انصافیوں کی یاد آنا شروع ہو گیا وفاق نے صوبے پر ظلم کر کے متعلقہ افسر کو یہاں تعینات کر کے ناانصافی کی ہے اور اس ناانصافی کے خلاف ہم کسی بھی صورت خاموش نہیں رہے گے انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کرپشن کیس میں صوبے کے 632 یونین کونسلوں میں صرف 11 یونین کونسلوں کو اربوں روپے ان کی اجازت سے ریلیز ہوئی ہے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی صوبے میں ہونیوالے تمام کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے اور ہم کسی کو بھی معاف نہیں کرینگے کیونکہ جس جس نے بھی کرپشن کی اس کو منظر عام پر لائیں گے ۔