|

وقتِ اشاعت :   December 13 – 2016

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل اجلاس میں شریک ہوکر تحریک استحاق اور التوا لائیں گے اور اگر جواب نہ ملا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ اسلام آباد میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وائس چیرمین شاہ محمود قریشی سمیت دیگر پارٹی رہنما شریک تھے، اجلاس میں پاناما کیس کے حوالے سے آگے کا لائحہ عمل طے کیا گیا جب کہ پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی خاص وجہ سے پارلیمنٹ میں شرکت کررہے ہیں اور کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوں گے جہاں ہم تحریک استحقاق اور تحریک التوا لائیں گے کیوں کہ نوازشریف نے 2 مرتبہ پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا کہ ان کے پاس تمام دستاویزات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں کچھ اورکہتے ہیں اورسپریم کورٹ میں کچھ اور، جب کہ کل پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرکے دیکھیں گے کہ پارلیمنٹ وزیراعظم سے جواب طلب کرتی ہے یا نہیں، اور تحریک التوا پرجواب نہ ملا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں صرف تالیاں بجانے کے لیے نہیں جاسکتے، اپوزیشن کا کام حکومت سے جواب طلبی ہوتا ہے جب ہم جواب مانگتے ہیں تو آگے سے جھوٹ بولا جاتا ہے، ایسے میں ہمارے پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جب کہ جمہوریت میں اسپیکر غیر جانبدار ہوتا ہے لیکن یہاں تو اسپیکر درباری ہے جو میرا ریفرنس تو بھیج دیتا ہے لیکن وزیراعظم کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن اداروں نے ایکشن لینا تھا سب فیل ہوگئے ہیں اور جب ادارے فیل ہوجاتے ہیں تو عوام سڑکوں پر ہی نکلتی ہے جب کہ سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ ادارے فیل ہوچکے ہیں، اب اگر سڑکوں پر نکلوں گا تو کوئی نہیں کہے گا کہ فوج کو دعوت دے رہا ہوں۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے پاناما کیس کے فیصلے تک پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کررکھا تھا جب کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی ترکی کے صدر طیب اردودان کے پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پربھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے۔