|

وقتِ اشاعت :   December 29 – 2016

تربت: بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کہنہ مشق سیاسی کارکنوں پر مشتمل بلوچ کا قابل فخر قومی سیاسی ادارہ ہے، جس کی اولین قومی ذمہ داری بلوچستان کے قومی و وطنی مفادات کا تحفظ و نگہبانی ہے، درپیش قومی چیلنجز کا مقابلہ منظم سیاسی جماعت سے ہی ممکن ہے، اقتدار ہمارا مطمع نظر نہیں البتہ قومی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ضمن میں یہ ایک ذریعہ ضرور ہوسکتا ہے، جب بھی اقتدار کا موقع ملا تو قومی ترقی کے لیے اسے بروئے کارمیں لائے، مردم شماری کو قومی زیست و مرگ کا مسئلہ سمجھتے ہوئے ایک لمحہ کے لیے بھی اس سے غافل نہیں ہونگے اور اس قومی مسئلہ پر تمام بلوچ سیاسی قیادت سے اشتراک عمل کے خواہاں ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز سرکٹ ہاوس تربت میں نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے ضلع کونسل اجلاس میں بطور مہمان خاص خطاب کرتے ہوئے کیا، ضلع کونسل اجلاس ضلعی صدر محمد طاہر بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا جس کاآغازقومی شہداء کی یاد میں کھڑے ہوکر دومنٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔ ضلع کونسل میں پارٹی رہنماء سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی کہدہ اکرم دشتی، مرکزی رہنما میئرتربت قاضی غلام رسول بلوچ ، چےئرمین حلیم بلوچ، ڈاکٹر محمدنور بلوچ، مشکور انوربلوچ سمیت ضلع بھر سے منتخب ضلع کونسل کے اراکین نے شرکت کی۔ ضلعی صدر محمد طاہر بلوچ سمیت تمام تحصیلوں کے صدور نے اپنے اپنے تنظیمی و سیاسی رپورٹ پیش کیے، جن پر کونسل نے بحث ومباحثہ کے بعد منظوری دی‘ ضلع کونسل میں ضلع کے مروجہ تحصیل سطح کے تنظیمی سیٹ اپ کو کم کرتے ہوئے تخفیفی خاکہ پیش کیا گیا جسے کونسل نے طویل بحث و مباحثہ کے بعد منظور کرکے تحصیل سطح کے تنظیم کو تخفیف کیا۔ کونسل نے تحصیلوں میں تنظیم کاری اور ضلع کابینہ کے الیکشن کے لیے شیڈول کی منظوری دیتے ہوئے تنظیمی امور و آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے پر سیر حاصل بحث کرتے ہوئے اس ضمن میں متعدد اہم سیاسی و تنظیمی فیصلے کیے‘ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی کہدہ اکرم دشتی نے ضلع کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنے مفلوک الحال عوام کو سیاسی طور پر منظم کرنے کے قومی ذمہ داری کو ایمانداری کے ساتھ نبھائیں، انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی طاقت پر کامل ایمان رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ عوام کی طاقت دنیا کی تمام ہتھیاروں سے زیادہ طاقتور ہے، نیشنل پارٹی کے قائدین نے کہا کہ ہم سیاست برائے سیاست کے قائل نہیں ہیں بلکہ اپنے قومی و وطنی مفادات کے تحفظ کے اہم قومی ذمہ داری کے تحت سیاست کے میدان خارزار میں سرگرم عمل ہیں ، انہوں نے کہا کہ جو لوگ گزشتہ 15 سال تک مسلسل حکومت اور اقتدار میں رہے وہ قومی سوچ و فکر سے کوسوں دور تھے، عوام کے فلاح و بہبود کے فنڈز کو ہڑپ کرنا ان کا مشغلہ رہا ہے، ایسا نہیں ہے کہ اس وقت حکومت یہاں کے عوامی نمائندوں کو فنڈز جاری نہیں کرتا تھا بلکہ اگر سیاسی مخالفین کے 15سالوں کے فنڈز اور ہمارے ڈھائی سالوں کے فنڈز کا موازنہ کیا جائے تو ہماری نسبت ان کے فنڈز 10گنا زیادہ ہوں گے مگر وہ وژن سے عاری تھے لہٰذا ان کے فنڈز عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونے کے بجائے ان کی جیبوں میں جاتے تھے جبکہ ہم نے زمین پر ترقیاتی کاموں کا جال بچھا کر تبدیلی لاکر دکھایا‘ انہوں نے کہا کہ گوادر میں ڈیڑھ لاکھ ایکڑ زمین مافیا کے ہاتھوں چھین کر بلوچستان حکومت کے حوالے کرکے ساحل کے تحفظ کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا ، الزام لگانے والے ایک انچ زمین بھی ثابت نہیں کرسکتے، ہم تاریخ کی عدالت میں پیش ہوں گے اور ہمارا ایمان ہے کہ فخریہ طور پر سرخرو ہوں گے۔