|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2017

کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے سینیٹروچیئرمین قائمہ کمیٹی برائے منتقلی اختیارات میر کبیراحمد محمد شہی نے کہاہے کہ ہم1980سے یہی رونا روہے ہیں کہ افغان مہاجرین کوکیمپوں تک محدود رکھاجائے مگرافسوس مہاجرین کو نہ صرف شناختی کارڈجاری کیے بلکہ انہیں قومی شناخت بھی دی گئی جس کے باعث ملک دہشت گردی سمیت مختلف مسائل کا شکار ہے نادراحکام بھی اس بات کااعتراف کرچکے ہیں کہ بھاری رقم کے عوض تقریبا پانچ لاکھ مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کیے گئے ایسے میں بلوچستان میں مردم شماری کامقصد بلوچ اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے سوااورکچھ نہیں ۔ان خیالات کااظہارا نہوں نے عثمان علی جمالی کی قیادت میں ملنے و الے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاکبیرمحمدشہی نے نیشنل پارٹی نے روزل اول سے مہاجرین کے حوالے سے اصولی موقف اختیار کیاہے ہم مردم شماری اورترقی کے ہرگز مخالف نہیں صرف اتنا چاہتے ہیں کہ مردم شماری میں صرف مقامی بلوچوں پشتونوں سمیت دیگراقوام کو شمار کیاجائے غیرملکیوں کو اس کاحصہ بننے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے اس حوالے سے جلدہم خیال سیاسی جماعتوں قبائلی عمائدین معتبرین طلباسمیت ہرطبقے سے رابطہ کیاجائیانہوں نے کہاکہ ذاتی مفادات اوررقم کے بدلے جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کریگی کیونکہ یہ قومی غدار ہیں۔